بشریٰ رحمن کا انتقال
بشریٰ رحمن بھی اِس دنیائے فانی سے کوچ کر گئیں۔ان کا تعلق دنیائے ادب سے انتہائی گہرا تھا،لیکن سیاست کی دنیا سے بھی لاتعلق نہیں تھیں۔وہ قومی اور پنجاب اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں،اور کئی بار ہوئیں،اپنے الفاظ سے منتخب ایوانوں کو مہکایا، اور بلبل ِ پنجاب کا لقب پایا۔انہوں نے کہانیاں لکھیں،اور افسانے بھی لکھے، کالم نگار کے طور پر بھی نام کمایا،ان کا اسلوب منفرد تھا، ہمارے سماج کی پرت پرت سے آگاہ تھیں، ان کی تحریر دِل سے لکھی جاتی اور دِل ہی میں اُتر جاتی۔ان کے حصے میں کئی اعزازات آئے، حکومت ِ پاکستان کی طرف سے ستارہئ امتیاز بھی پیش کیا گیا۔ سماجی شعبے میں سرگرم رہیں، ہمدرد مجلس ِ شوریٰ کی پہلے ڈپٹی سپیکر اور اب سپیکر کے طور پر بھی ان کی خدمات یاد رکھی جائیں گی۔اُنہیں احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا اور وہ لکھتے اور بولتے ہوئے آداب کی پاسداری کرتیں۔پاکستان سے ٹوٹ کر محبت کی،اور اسے بنانے سنوارنے میں لگی رہیں۔ان کے شوہر میاں عبدالرحمن نے کچھ ہی عرصہ پہلے داعی ئ اجل کو لبیک کہا تھا، اب وہ بھی ان سے جا ملیں۔ ان کے قارئین اُنہیں بھلا نہیں سکیں گے،اللہ ان کی مغفرت فرمائے۔(آمین)