پی ایس ایل 7 کے میچز، ملتان، فیصل آباد، راولپنڈی میں بھی رکھے جائیں
پی ایس ایل 7 کا کراچی میں اپنے مقررہ شیڈول پر آغاز بلا شبہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی منصوبہ سازی پر مبنی کاوشوں کی مثبت پیش رفت ہے اس پروگرام کے پر امن اور منظم طور پر جاری رہنے سے کھلاڑیوں کی تربیت، کھیل کی بہتری، جسمانی تندرستی اور مضبوطی ہو گی شائقین کے اس بین الاقوامی کھیل کو دیکھنے سے اپنی صحت کا خیال رکھنے کے علاوہ، کچھ وقت کی اس تفریح سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملنا، اور عوام کے لئے بھی اپنے تلخ اوقات میں قدرے کمی سے گزارنے کا توقف پر مسرت نوید ہے۔ کرکٹ کے ابتدائی ڈیڑھ ہفتہ کے ابتدائی میچوں کے بعد بقیہ میچز قذافی سٹیڈیم لاہور میں ہوں گے۔ ان مقابلوں میں پاکستان کے نامور بین الاقوامی شہرت کے حامل اور نوجوان کھلاڑیوں کے علاوہ کرکٹ کھیلنے والے ممالک سے تعلق رکھنے والے عالمی شہرت رکھنے والے بڑے بلے باز، باؤلرز، وکٹ کیپر اور گراؤنڈ میں حریف کھلاڑیوں کی زور دار شاٹس، تیز رفتار بالز کو چستی سے بھاگ کر فوری پکڑنے اور کیچ کرنے میں فیلڈرز بیشک اپنا نمایاں مقام رکھتے ہیں۔ ان کی مختلف ٹیموں میں موجودگی سے کرکٹ کا اعلیٰ درجے کا کھیل شائقین اور ملک بھر کے عوام کو دیکھنے کو ملے گا۔ ٹی وی چینلوں میں براہ راست دکھائے جانے پر اس کھیل کے شائقین اپنے اپنے ممالک اور گھروں میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کی کارکردگی اپنی آنکھوں سے دیکھ اور ساتھ کی جانے والی اردو اور انگریزی میں رننگ کمنٹری سے سٹیڈیم کے حالات سن سکتے ہیں۔ اس کے کامیاب انعقاد سے کرکٹ کے کھیل کو فروغ ملنے کے روشن امکانات ہیں۔ جو ایک مثبت تفریح ہونے کی بنا پر منفی انداز کی دیگر انسانی عادات و حرکات کی نسبت قابل ترجیح ہے۔ جس سے جسمانی صحت و تندرستی کے ساتھ، انسان کی ذہنی نشوونما بھی بہتر ہوتی ہے اور وہ کئی معاشرتی برائیوں اور غلط کاریوں سے دامن بچا کر قانون پابند صاف اور بے داغ زندگی گزار سکتا ہے۔
پی ایس ایل کو محض کراچی اور لاہور تک محدود رکھنا ملک کے دیگر متعدد اہم شہروں اور علاقوں کے کروڑوں لوگوں کو اس کھیل کے تفریحی ماحول اور مواقع سے محروم رکھنے کے مترادف ہے۔ حالانکہ وہ لوگ بھی اس سرزمین کے شہری، باسی اور ٹیکس گزار ہیں۔ نیز وہ لوگ بھی ملکی مسائل کا شکار ہیں جس طرح دیگر اہل وطن کے خواتین و حضرات۔ لہٰذا پی ایس ایل کے پانچ یا چار میچز، ملتان، فیصل آباد اور راولپنڈی کے سٹیڈیم میں بھی منعقد کرائے جائیں۔