مودی حکومت کشمیر میں مظالم پر پردہ ڈالنے کیلئے صحافیوں کو خاموش کرا رہی ہے: ہیومن رائٹس واچ
نیویارک(آئی این پی)امریکہ میں قائم انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہاہے کہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیرمیں بھارتی قابض انتظامیہ نے ممتاز کشمیری صحافی فہد شاہ کو مقبوضہ علاقے میں ذرائع ابلاغ اور سول سوسائٹی کے گروپوں کے خلاف جاری کریک ڈان کے دوران سیاسی مقاصد کے الزامات کے تحت گرفتار کر لیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہیومن رائٹس واچ کی ویب سائیٹ پر جاری ہونیوالے بیان میں کہاگیا ہے کہ2019کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں کم سے کم 35صحافیوں کو اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی ادائیگی پر تفتیش، چھاپوں، دھمکیوں، جسمانی تشدد اور جھوٹے اور من گھڑت مجرمانہ مقدمات کاسامنا کرنا پڑا ہے۔سرینگر کی ایک معروف نیوز پورٹل کشمیر والا کے ایڈیٹر ان چیف فہدشاہ کو رواں ماہ کی چار تاریخ کو گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر جنوری میں پلوامہ میں بھارتی فوجیوں کی ایک کارروائی جس میں چار کشمیری شہید ہو گئے تھے کی رپورٹ جاری کرنے پر بغاوت اور دہشت گردی کے الزامات کے تحت مقدمہ دائر کیاگیا تھا۔ فوجیوں کے مطابق ہلاک ہونے والے عسکریت پسندتھے۔ بھارتی فورسز کے مطابق فہد شاہ نے سوشل میڈیا پر عسکریت پسندانہ سرگرمیوں کواجاگر کرنے کیلئے جعلی خبریں پھیلانے اور لوگوں کو اکسانے کیلئے "ملک دشمن" مواد پوسٹ کیاہے۔بیان کے مطابق بھارتی پولیس نے فہدشاہ سے حالیہ برسوں میں متعدد بار تفتیش کی اور گرفتار کیا۔ہیومن رائٹس واچ کی جنوبی ایشیا کی ڈائریکٹر میناکشی گنگولی نے کہاہے کہ فہد شاہ کی گرفتاری بھارتی حکومت کی جانب سے صحافیوں کو اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی ادائیگی سے روکنے کیلئے خوفزدہ کرنے کی تازہ ترین کوشش ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں اپنی فورسز کی طرف سے جاری انسانی حقو ق کی پامالیوں پر متاثرین کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کی بجائے ان پامالیوں کو منظر عام پر لانے والوں کو خاموش کرارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ فہد شاہ کو ایک ایسے وقت میں گرفتارکیاگیا ہے جب مقبوضہ کشمیرمیں صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو ہراساں اور خوفزدہ اور دھمکیاں دینا اور ان کیخلاف مقدمات کا انداراج روز کا معمول بن چکا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت نے اگست 2019میں جموں وکشمیر کی خصوصی خود مختار حیثیت کو منسوخ اور اسے دو وفاق کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعدصحافیوں اور سول سوسائٹی کے گروپوں کے خلاف اپنی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔مینا کشی گنگولی نے کہاکہ رواں سال جنوری میں بھارتی پولیس نے نیوز پورٹل کشمیر والا سے تعلق رکھنے والے ایک اور صحافی سجاد گل کوبھارت مخالف احتجاج کی خبر دینے پر مجرمانہ سازش کے الزام میں گرفتار کیاتھا۔ضمانت پر رہائی کے عدالتی احکامات کے بعد سجاد گل کو مسلسل نظربند رکھنے کیلئے قابض انتظامیہ نے ان پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر دیا تھا۔
کشمیر