نیب کی کارکردگی کا جائزہ تعصب کی عینک سے نہیں کھلے دل سے لیا جائے: جسٹس (ر) جاوید اقبال
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ احتساب ادارے کی کارکردگی کا جائزہ تعصب کی عینک پہن کر نہیں،کھلے دل سے لیں۔جسٹس (ر) جاوید اقبال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پلڈاٹ، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور گیلپ سروے جیسے بین الاقوامی اداروں نے بھی نیب کی تعریف کی، باہر کے ادارے بلاوجہ کسی کی تعریف نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ نیب کو بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہیں، وقت کے ساتھ ساتھ نیب کی کارکردگی میں مزید بہتری آئے گی۔جاوید اقبال نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کی لٹکتی تلوار کی سیاسی وجوہات بھی ہیں، فیٹف کی تلوار کب تک لٹکتی رہے گی اس کا علم نہیں۔انہوں نے کہا کہ مداربہ اور سوسائٹیوں کے نام پر لوگوں کے اربوں روپے لوٹے گئے، اب یہ کہتے ہیں کہ ہم نے کیا کیا، انہوں نے لوگوں کے خوابوں کو چکنا چور کیا۔انہوں نے کہاکہ رہزن اور رہنما میں فرق عوام کو اچھی طرح پتا چل گیا ہے، لوگ اچھی طرح سمجھتے ہیں کہ کس نے کیا کیا اور کس لیے کیا؟انہوں نے کہا کہ 2 ارب روپے کی ریکوری لکی علی نامی شخص سے ہوئی، انہیں طلب کیا گیا تو انہوں نے کوئی درمیانی راستہ نکالنے کی کوشش کی، میں نے واضح کیا کہ اس کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہے۔چیئرمین نیب نے کہا کہ ریکور کی گئی یہ رقم متاثرین کو واپس لوٹائی جائے گی جن کی تعداد تقریباً 8500 ہے۔
جاویداقبال