پی پی اور ن لیگ میں اعتماد کا فقدان ملکر آگے بڑنے میں رکاوٹ
لاہور(شہزاد ملک) پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی لیڈر شپ کی آپسی ملاقاتوں اور کھانوں کے باوجود دونوں کا ایک دوسرے پر سیاسی طور پر ”اعتماد“ کا فقدان دونوں جماعتوں کے ملکر آگے بڑھنے کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ بن گیا،زرائع کا کہنا ہے کہ جب پیپلز پارٹی کے سر براہ آصف علی زرداری کی جانب سے گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے ساتھ کھانے کی دعوت پر موجودہ حکومت کے خلاف مختلف مراحل جن میں چیئرمین سینٹ،سپیکر قومی اسمبلی،وزیر اعلی پنجاب اور پھر وزیر اعظم کے خلاف تحاریک عدم اعتماد لانے کا فارمولہ دیا گیا تواس پر مسلم لیگی قیادت کا کہنا تھا کہ متحدہ اپوزیشن کے پاس عدم اعتماد کی تحریک کو کامیاب بنانے کے لیئے عددی اکثریت نہیں ہے اگر پیپلز پارٹی کو حکومتی اتحادی جماعتوں کے اراکین کی کوئی خفیہ حمائت حاصل ہے تو اس حوالے سے پیپلز پارٹی کم از کم آف دی ریکارڈ اپنے سیاسی ”پتے“ تو شو کرے،ذرائع کے مطابق اس پر پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ کا کہنا تھا کہ وہ اندرون خانہ اس ایشو پر کام کررہے ہیں اور جس طرح سے اسلام آباد کی سینٹ کی نشست پر سید یوسف رضا گیلانی کو کم ووٹوں کے باوجود جتوا کر اپ سیٹ کیا تھا ٹھیک اسی طرح سے اب بھی ایسا ہی کریں گے۔زرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے اس فارمولے پر مسلم لیگ کی قیادت کو تحفظات ہیں اس لیئے وہ بغیر کسی ٹھوس حکمت عملی کے آگے نہیں بڑھنا چاہتے اور نہیں چاہتے کہ ایک مبینہ ناکام عدم اعتماد کی تحریک سے اپوزیشن کی جاری احتجاجی تحریک کو نقصان پہنچے اور اس کے نتیجے میں حکومت کو مزید مضبوط ہونے کا تاثر مل سکے،ذرائع کے مطابق مسلم لیگی قیادت پیپلز پارٹی پر اس ایشو کو لیکر بھی اعتماد کرنے کو تیار نہیں کہ جس طرح سے پیپلز پارٹی نے پہلے اپنے امیدوار سید یوسف رضا گیلانی کو متحدہ اپوزیشن کے ووٹوں کے ساتھ ملکر کامیاب تو کروالیا اور پھر سینٹ میں اپوزیشن لیڈر کے تقرر کے وقت اپوزیشن کا ساتھ نہیں دیا،دونوں اطراف کے زرائع کا کہنا ہے کہ اصل ایشو ہے اعتماد سازی کا فقدان دونوں جماعتیں ہی ایک دوسرے پر اعتماد کرنے کو تیار نہیں جس کی وجہ سے اپوزیشن ابھی تک کسی بھی مشترکہ احتجاجی حکمت عملی کااعلان کرنے سے قاصر ہے اور اس بکھری ہوئی اپوزیشن کا حکومت کو فائدہ مل رہا ہے اور حکومت بغیر کسی اپوزیشن کی بڑی احتجاجی تحریک کا سامنا کیئے بغیر روز بروز آگے بڑھ رہی ہے دونوں جماعتیں کس قدر ایک دوسرے پر اعتماد کرتی ہیں اس کا فیصلہ آنے والے چند دنوں میں ہو جائے گا۔
اعتماد کا فقدان