جنس تبدیل کرانے والے نوجوان کو بھائی نے قتل کردیا

بغداد(مانیٹرنگ ڈیسک) بغداد میں ایک آدمی نے اپنے خواجہ سرا بھائی کو گولی مار کر قتل کر دیا۔ گلف نیوز کے مطابق عراق کے کردستان ریجن کے شہر دھوک کے رہائشی 23سالہ مقتول نے کچھ عرصہ قبل مرد سے عورت بننے کے لیے سرجری کے ذریعے اپنی جنس تبدیل کرائی تھی۔ مقتول کی شناخت ڈوسکی آزاد کے نام سے ہوئی ہے، جو پیشے کے اعتبار سے میک اپ آرٹسٹ تھا۔
رپورٹ کے مطابق ڈوسکی آزاد اپنے جنسی رجحان کی وجہ سے کئی سالوں سے اپنے خاندان سے الگ رہ رہا تھا، تاہم جب اس نے جنس تبدیلی کے لیے سرجری کرائی تو اس کا بھائی اس کی جان کا دشمن بن گیا اور گزشتہ دنوں اسے موت کے گھاٹ اتار ڈالا۔ مقتول کی لاش دھوک کے نواحی گاؤں بابوخکی کے قریب سے ملی۔ پولیس کے مطابق مقتول اپنی جنس تبدیلی کے متعلق سوشل میڈیا پر پوسٹس کرتا رہتا تھا، جسے اس کی فیملی اپنے لیے ہتک خیال کرتی تھی۔
مقامی میڈیا کے مطابق قاتل کے متعلق خدشہ ہے کہ وہ ملک سے فرار ہو گیا ہے۔ فیملی بھی قاتل کی طرف داری کر رہی ہے اور انہوں نے اس کے اس سنگین جرم پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ فیملی نے خود پولیس کو اطلاع دی تھی کہ انہوں نے اپنے جنس تبدیل کرانے والے بیٹے کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔ انہوں نے ہی اس جگہ کے متعلق پولیس کو بتایا جہاں مقتول کی لاش پڑی تھی۔