کراچی میں جنسی زیادتی کی شکار ذہنی معذور لڑکی کو ثبوت کیلئے بچے کو جنم دینے کا کہہ دیا گیا

کراچی میں جنسی زیادتی کی شکار ذہنی معذور لڑکی کو ثبوت کیلئے بچے کو جنم دینے ...
کراچی میں جنسی زیادتی کی شکار ذہنی معذور لڑکی کو ثبوت کیلئے بچے کو جنم دینے کا کہہ دیا گیا
سورس: File/Pixabay

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) کراچی میں جنسی زیادتی کی شکار ذہنی معذور لڑکی کو اپنے ساتھ ہوئی بربریت کو ثابت کرنے کے لیے بچے کو جنم دینے کا کہہ دیا گیا۔ ویب سائٹ ’پرو پاکستانی‘ کے مطابق اس 18سالہ لڑکی کو پیٹ میں شدید درد کی شکایت پر جناح پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل سنٹر(جے پی ایم سی) لایا گیا تھا جہاں اس کا الٹراساؤنڈ کرنے کے بعد ڈاکٹر نے اس کے پانچ ماہ کی حاملہ ہونے کا انکشاف کر دیا، جس پر لڑکی کے والدین سر پیٹ کر رہ گئے کہ ان کی غیرشادی شدہ بیٹی حاملہ کیسے ہو سکتی ہے۔

جب والدین نے لڑکی سے اس حوالے سے پوچھا تو اس نے بتایا کہ ان کے محمد مختار نامی ہمسائے نے پانچ ماہ قبل اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ رپورٹ کے مطابق متاثرہ لڑکی جے پی ایم سی کی قریبی رہائشی کالونی کی رہنے والی ہے۔ اس نے بتایا ہے کہ گزشتہ سال جولائی میں جب اس کے گھر والے ایک عزیز کی فوتگی پر گئے ہوئے تھے، ملزم اسے بلا کر اپنے گھر لے گیا اور وہاں جنسی زیادتی کا نشانہ بناڈالا تھا۔ 

لڑکی نے بتایا کہ مختار نے اس کے منہ پر تھپڑ مارے اور اسے کمرے میں گھسیٹتا رہا اور پستول دکھا کر اس کے ساتھ بدسلوکی کر ڈالی۔ جاتے ہوئے اس نے لڑکی کو دھمکیاں دی کہ اگر اس نے کسی کو بتایا تو وہ اسے جان سے مار ڈالے گا۔ لڑکی کے والدین نے اس ہولناک انکشاف پر ملزم کے خلاف ساؤتھ ویمن پولیس سٹیشن میں مقدمہ درج کرا دیا ہے۔ 

پولیس جب متاثرہ لڑکی کو طبی معائنے کے لیے جے پی ایم سے لے کر گئی تو ڈاکٹر نے لکھ دیا کہ پانچ ماہ کا عرصہ گزرنے کی وجہ سے میڈیکل ٹیسٹ میں یہ معلوم نہیں کیا جا سکتا کہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی ہوئی ہے۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن ڈاکٹر فرخ رضا نے اس حوالے سے سماء ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنسی زیادتی مبینہ طور پر 5ماہ قبل ہوئی ہے جس کی وجہ سے اس کی تحقیقات بہت مشکل ہیں۔ اس جنسی زیادتی کو ثابت کرنے کے لیے ایک ہی آپشن ہے اور وہ یہ ہے کہ متاثرہ لڑکی اس بچے کو جنم دے۔ واضح رہے کہ بچے کی ولدیت معلوم کرنے کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ اس وقت ہو سکتا ہے جب حمل سات سے 10ہفتے کا ہو جائے۔