پرویز الٰہی کے گھر چھاپے اور حامیوں کا اغوا حکومت کی ننگی فسطائیت ہے: عمران خان 

    پرویز الٰہی کے گھر چھاپے اور حامیوں کا اغوا حکومت کی ننگی فسطائیت ہے: ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


     لاہور(نمائندہ خصوصی)چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے زمان پارک میں ملاقات کی۔ ملاقات میں ملکی موجودہ صورتحال، سیاسی امور، مہنگائی اور عوام میں بے یقینی کی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے وفد میں وائس چیئرمین مجلس وحدت مسلمین علامہ احمد اقبال رضوی،سید ناصر شیرازی، سید اسد عباس نقوی اور مظاہر شگری شامل تھے۔ ملاقات کے بعد زمان پارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ عمران خان کے حوصلے بلند ہیں، ہمارا مشترکہ موقف یہ ہے کہ مہذب معاشروں میں جب بحران آتے ہیں تو انتخابات کے ذریعے بے یقینی اور عدم اطمینان کا خاتمہ کیا جاتا ہے مگر ہمارے یہاں الٹی گنگا بہہ رہی ہے، الیکشن کمیشن نوے روز میں الیکشن کرانے کا پابند ہے لیکن نہیں کروارہا اور عمران خان کے دعویٰ کو درست ثابت کررہا ہے۔ اتحادی اپنے کیس معاف کرانے آئے تھے وہ انہوں نے ختم کرالیے اب تو چلے جائیں، اب وہ دودھ میں نہائے دھوئے ہوئے ہیں اب تو قوم کی جان چھوڑ دیں۔ ملک بے یقینی کا شکار ہے، عالمی ادارے اِس اتحادی حکومت پر اعتماد کرنے کو تیار نہیں، یہ ایک دوسرے کی گردن پھنسانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن آخری میں شہبازشریف مشکل فیصلے کرکے پھنس جاتے ہیں۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہم صاف گو لوگ ہیں، نوسر بازوں سے دور رہتے ہیں لہٰذا کل بھی ہم عمران خان کے ساتھ تھے، ہم آئندہ بھی ساتھ رہیں گے، الیکشن لڑے تو مل کر لڑیں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ملک کو پہلے سیاسی بحران سے دوچار کیاگیا پھر نااہلوں نے معاشی بحران کھڑا کردیا، اب سکیورٹی کی صورتحال تشویش میں اضافہ کررہی ہے، اِن سیانوں سے کوئی تو پوچھے کہ کوئی اپنی دھرتی ماں کے ساتھ ایسا برا کرتا ہے جیسا انہوں نے کیا ہے؟ ایک اور سوال کے جواب میں راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ طاقت کا توازن اب مغرب سے مشرق کی جانب منتقل ہورہا ہے لہٰذا اِس صورت حال سے خوفزدہ طاقتوں کے لیے یہی ضروری تھا کہ وہ پاکستان کو عدم استحکام کا شکارکریں اور اتحادیوں نے اْن کے ایجنٹ بن کر اْن کا ایجنڈا پورا کردیا۔ انہوں نے کہاکہ مغرب کا اصول ہے کہ جو بھی راہنما اپنے ملک و قوم کے لیے اِن کے سامنے سینہ تان کر کھڑا ہوتا ہے یہ اْس کو نشان عبرت بنادیتے ہیں اور زیادہ افسوس ناک بات یہ ہے کہ ہمارے اپنے لوگ اغیار سے مل کر اْن کی سازشیں کامیاب بناتے ہیں۔اس سے قبلسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ گجرات میں چودھری پرویز الہٰی کی رہائشگاہ پر پولیس کے پے در پے چھاپوں، ان کے حامیوں کے اغواء  اور بلا جواز گرفتاریاں امپورٹڈ حکومت اور اس کے سرپرستوں کی جانب سے ہمارے حامیوں کو خوفزدہ کرنے کیلئے روا رکھی جانے والی ننگی فسطائیت ہے۔۔ یہ سب امپورٹڈسرکار اور ااس کے سر پرستوں کیجانب س یہمارے حامیوں کوخوفزد کرنے کیلئے ہے ہمارے دور میں شریفوں کے خلاف ہونے والی کارروائیاں اور گرفتاریاں پاناما انکشافات اور NAB کے ان مقدمات کا نتیجہ تھیں جن میں سے 95 فیصد سے زائد ہمارے حکومت میں آنے سے پہلے قائم کئے گئے، ان کے ساتھ تو قید میں بھی VIP سلوک کیا گیا، مگر ان کا ہدف NRO تھا جسے مسترد کیا گیا۔ دوسری طرف وکلا برادری نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی رول آف لا کے لیے جدوجہد کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔عمران خان سے وکلا رہنماؤں نے ملاقات کی، جس میں گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ موجودہ حکومت عام انتخابات کے انعقاد میں سنجیدہ نہیں، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں عام انتخابات کے لیے وکلاء برادری کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔عمران خان نے کہا کہ میری جنگ ملک میں آئین کی بالادستی کیلئے ہے،عام انتخابات کو التواء میں ڈالا گیا تو جیل بھرو تحریک شروع کریں گے، وکلاء میرے ہمراہ اس تحریک کا ہراول دستہ بنیں۔ملاقات میں ساہیوال ڈوییڑن سے تعلق رکھنے والے وکلاء  کے نمائندے شریک ہوئے، انصاف لائرز فورم عارف والا کے صدر مراد بھٹی، سیکرٹری جنرل اعجاز بھٹی، صدر انصاف لائرز فورم پاکپتن احمد وٹو، جنرل سیکرٹری اوکاڑہ جنید کھچی سمیت دیگر وکلاء  نمائندے بھی ملاقات میں موجود تھے۔وکلا برادری نے کہا کہ عمران خان کی رول آف لا کے لیے جدوجہد کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہیں، ایسا تومارشل لا دورمیں بھی نہیں ہوا تھا، اگر حکومت نے اپنا رویہ ترک نہ کیا تو وکلا جیل بھرو تحریک کا حصہ بننے سے گریز نہیں کریں گے۔وکلا برادری کا کہنا تھا کہ آئین کیتحت ایک دن بھی اگرالیکشن میں تاخیرہوئی تو وکلا برادری باہر نکلے گی، 90 دن کی خلاف ورزی کرنے والوں پر آرٹیکل 6 لاگو ہو گا۔وکلا نے کہا کہ ملک وجمہوریت، انسانی حقوق کو بچانے کے لیے چیف جسٹس ازخود نوٹس لیں، اگرعدالتیں اپنا کردار ادا کریں گی تو ملک بچے گا۔
عمران خان

مزید :

صفحہ اول -