میں غدار نہیں، نئے مقدمات کی بجاے ایکبار ہی سزائے مور دیدی جائے: شہبا ز گل
لاہور(نمائندہ خصوصی)تحریک انصاف کے سینئر رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ مجھے سب قبول ہے لیکن مجھے غدار مت کہیں میں غدار نہیں ہوں،میرے خلاف ہر روز نئے مقدمات درج کرنے کی بجائے ایک بار ہی سزائے موت دے دی جائے، میں غدار نہیں ہوں میں ذلت کی زندگی نہیں جینا چاہتا، میں خود عدالت سے درخواست کروں گا مجھے سزائے موت دے دیدی جائے،میں نے پنجاب اور وفاق میں رہتے ہوئے ایک دھیلے کی کرپشن نہیں کی،میں نے ڈی پی او ز، ڈی سیزنہیں لگوائے، ہاؤسنگ اتھارٹیز اور گرڈ سٹیشن کے لئے این او سیز لے کر نہیں دئیے،میرا پاکستان آنے کا بخار اتر گیا ہے اور میں ائیر پورٹ پر اوورسیز کو بھی روکوں گا یہاں نہ آئیں، اگر پاکستان کی خدمت کرنی ہے تو وہاں سے پیسے بھجوا دیں، میں مڈل کلاس سے ہوں اس لئے میرے ساتھ یہ سلوک کیا گیا، پارٹی میں تھا، ہوں اور رہوں گا۔ جیل روڈ پر پارٹی دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ میں ٹاٹ سکولوں میں پڑھا ہو ں،پہلی بار 12ویں جماعت میں پتہ چلا کہ پیزا اور برگرز بھی کوئی چیز ہوتی ہے، ہمارے گھروں میں سیب تب آتا تھا جب کوئی بیمار ہوتا تھا۔ میں یہاں سے اپنی چیزیں بیچ کر پی ایچ ڈی کرنے امریکہ گیا، یہ کم ہی مثالیں ہوں گی کہ ٹاٹ سکول والا بچہ تیس سال کی عمر میں امریکہ کی یونیورسٹی میں پروفیسر لگ گیا، میں نے وہاں کی شہریت نہیں لی تھی، پاکستان آیا تھا تو عمران خان اور اسد عمر سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے آپ جیسے پڑھے لکھے لوگوں کی ضرورت ہے،آپ ان مسائل سے نکلے ہوئے ہیں آپ کو ان مسائل کا پتہ ہے،میں امریکہ میں 35سے40لاکھ کی نوکری چھوڑ کر آیا جو آج60سے70لاکھ روپے ماہانہ بنتی ہے، میں نے وہاں محنت سے کمایا تھا، الزام تو سیاستدانوں پر لگتے ہیں لیکن ثابت نہیں ہوتے، اگر آپ ایماندار نکالیں گے تو میں پانچ میں سے ایک ہوں گا میرے اوپر بار بار مقدمے نہ کیجیے مجھے سزائے موت دیدیجیے۔
شہباز گل
