الیکشن کی تاریخ دینے سے متعلق کیس ،لاہور ہائیکورٹ کا گورنر پنجاب ا ور الیکشن کمیشن کو تفصیلی جواب جمع کروانے کا حکم 

الیکشن کی تاریخ دینے سے متعلق کیس ،لاہور ہائیکورٹ کا گورنر پنجاب ا ور الیکشن ...
الیکشن کی تاریخ دینے سے متعلق کیس ،لاہور ہائیکورٹ کا گورنر پنجاب ا ور الیکشن کمیشن کو تفصیلی جواب جمع کروانے کا حکم 

  

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن)لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کی تاریخ دینے سے متعلق کیس میں گورنر پنجاب ا ور الیکشن کمیشن کو تفصیلی جواب جمع کروانے کا حکم دیدیا، فوادچودھری نے استدعا کرتے ہوئے کہاکہ عدالت نے جو بھی کرنا ہے وہ کل فیصلہ کردے،3 دن کے بعد 90 دن کے الیکشن کاوقت متاثر ہوگا۔

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب میں الیکشن کی تاریخ دینے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، پنجاب میں الیکشن کی تاریخ دینے سے متعلق دائر کردہ درخواست پر گورنر نے لاہور ہائیکورٹ میں جواب جمع کروا دیا، گورنر بلیغ الرحمن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ الیکشن کروانا گورنر کی ذمہ داری نہیں، گورنر اسمبلی تحلیل کرے تب الیکشن کی تاریخ دینا اس کی ذمہ داری ہے۔

 جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے وہ حکم دینا ہے جس پر عملدرآمد بھی ہو سکے، پنجاب اسمبلی کو گورنر نے تحلیل نہیں کیا اس لئے ان کو الیکشن کے حوالے سے نہیں کہہ سکتے، انتخابات کروانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔

الیکشن کمیشن کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن کروانے میں بہت سی رکاوٹیں ہیں، فنڈز کی ضرورت ہے، وفاقی حکومت کے وکیل نے درخواست پر لارجر بینچ بنانے کی استدعا کر دی۔

تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ ان کی نیت صاف نظر آ رہی ہے یہ الیکشن نہیں کروانا چاہتے،آئین کہتا ہے تمام اداروں نے الیکشن کمیشن سے تعاون کرنا ہے۔ جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیئے کہ آپ سب کے تحریری جواب آنے دیں، پھر دیکھ لیتے ہیں۔

گورنر پنجاب کی جانب سے عدالت میں جواب جمع کروایا گیا کہ الیکشن کروانا گونر کی ذمہ داری نہیں، گورنر اسمبلی تحلیل کرے تب الیکشن کی تاریخ دینا اس کی ذمہ داری ہے۔ گورنر پنجاب نے الیکشن کمیشن کے اختیار میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی۔

عدالت نے گورنر پنجاب ا ور الیکشن کمیشن کو تفصیلی جواب جمع کروانے کا حکم دیایا،جسٹس جواد حسن نے استفسار کیا کہ کل جمع کروائیں گے یا پرسوں؟فوادچودھری نے کہاعدالت سے استدعا ہے، کل ہی بلالیں،اسد عمر نے کہا اگلے 3 دن میں تاریخ کا اعلان نہ ہوا تو آئینی بحران پیدا ہو جائے گا،فوادچودھری نے کہاکہ اگر3 دن گزر گئے تو آئینی مسائل پیدا ہوں گے،قانون سے بالاتر کوئی نہیں، اس کا احساس دوسری طرف والوں کوبھی کرنا ہے۔

 جسٹس جواد حسن نے کہاکہ میرے لئے مسئلہ نہیں، 2 منٹ لگیں گے، وکیل تحریک انصاف نے کہاکہ آپ ہفتے کیلئے رکھ لیں ، فوادچودھری نے کہاکہ شہزاد شوکت صاحب 5بجے آجائیں گے ، اب تو عدالتیں رات کو لگ جاتی ہیں ، جسٹس جواد حسن نے کہاکہ مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے، فوادچودھری نے استدعا کرتے ہوئے کہاکہ عدالت نے جو بھی کرنا ہے وہ کل فیصلہ کردے،3 دن کے بعد 90 دن کے الیکشن کاوقت متاثر ہوگا۔

مزید :

قومی -اہم خبریں -