دو حصوں میں کٹ جانے والے نوجوان کو روبوٹک ٹانگیں کیوں نہیں لگائی جاسکتیں؟ خود ہی وضاحت کردی

دو حصوں میں کٹ جانے والے نوجوان کو روبوٹک ٹانگیں کیوں نہیں لگائی جاسکتیں؟ ...
دو حصوں میں کٹ جانے والے نوجوان کو روبوٹک ٹانگیں کیوں نہیں لگائی جاسکتیں؟ خود ہی وضاحت کردی
سورس: Instagram

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) سنہ 2019 میں ایک خوفناک حادثے کا شکار ہونے والے لورین شاورز نے اپنے مداحوں کو روبوٹک ٹانگوں اور بایونک بازو کے بارے میں تازہ ترین اپڈیٹ دی ہے۔

ڈیلی سٹار کے مطابق 18 سالہ لورین ستمبر 2019 میں امریکی ریاست  مونٹانا  میں ایک تعمیراتی سائٹ پر فورک لفٹ چلا رہے تھے جب ان کی گاڑی 50 فٹ کی بلندی سے نیچے گر گئی۔ فورک لفٹ ان کے جسم پر آ گری، جس کے نتیجے میں ان کا دایاں بازو جسم سے الگ ہو گیا اور کمر کے نیچے تمام ہڈیاں چکنا چور ہو گئیں۔ڈاکٹرز نے ان کی جان بچانے کے لیے ایک پیچیدہ سرجری (ہیمی کارپوریٹومی) کی، جس میں ان کے جسم کا نچلا حصہ مکمل طور پر کاٹنا پڑا۔

 اس ہولناک حادثے کے باوجود لورین اور ان کی اہلیہ سابیہ نے ہمت نہیں ہاری اور اپنی زندگی کے سفر کو یوٹیوب پر شیئر کرنا شروع کیا۔ یوٹیوب پر وہ اپنی زندگی کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کرتے ہیں۔ وہ وہیل چیئر پر ہیں اور ابھی تک انہیں مصنوعی ٹانگیں نہیں لگائی گئیں۔ لورین نے اپنے مداحوں کو بتایا کہ وہ روبوٹک ٹانگیں نہیں لگا سکتے کیونکہ ان کے کولہے ہی موجود نہیں ہیں۔

ان کی اہلیہ سابیہ نے وضاحت کی "ہم ان کی  ٹانگیں لگا تو سکتے ہیں لیکن وہ خود سے حرکت نہیں کر سکیں گی۔ ان کو چلانے کے لیے کوئی ریموٹ کنٹرول درکار ہوگا، جو فی الحال ممکن نہیں۔مستقبل میں اگر کوئی نیا طریقہ سامنے آیا تو یہ ممکن ہو سکتا ہے، لیکن فی الحال یہ ہمارے لیے ممکن نہیں ہے۔" لورین شاورز کی ہمت اور حوصلہ ہزاروں لوگوں کے لیے ایک مثال بن چکا ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -