ٹرمپ نے  یوکرین جنگ کے خاتمے  کیلئے بڑا قدم اٹھالیا

ٹرمپ نے  یوکرین جنگ کے خاتمے  کیلئے بڑا قدم اٹھالیا
ٹرمپ نے  یوکرین جنگ کے خاتمے  کیلئے بڑا قدم اٹھالیا
سورس: Wikipedia Commons: File

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے فون پر یوکرین جنگ کے خاتمے کے حوالے سے بات کی ہے۔ یہ کسی امریکی صدر اور پیوٹن کے درمیان 2022 کے بعد پہلا براہ راست رابطہ قرار دیا جا رہا ہے۔

نیو یارک پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ مسلسل یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ وہ یوکرین جنگ ختم کر سکتے ہیں لیکن انہوں نے ابھی تک  اپنی حکمت عملی کے بارے میں کھل کر کچھ نہیں بتایا۔ گزشتہ ہفتے انہوں نے اس جنگ کو "قتل و غارت گری" قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی ٹیم نے کچھ بہت اچھی بات چیت کی ہے۔

ایئر فورس ون میں نیویارک پوسٹ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں  اس سوال پر کہ وہ پیوٹن سے کتنی بار بات کر چکے ہیں، ٹرمپ نے جواب دیا "یہ بہتر ہوگا کہ میں نہ بتاؤں۔" ٹرمپ نے کہا کہ پیوٹن بھی جنگ کے خاتمے کے خواہشمند ہیں۔ روس کے صدارتی محل کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے اس گفتگو کی تصدیق یا تردید کرنے سے انکار کر دیا تاہم انہوں نے کہا کہ مختلف ذرائع سے کئی طرح کی بات چیت ہو رہی ہیں۔

ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ یوکرین جنگ پر پیوٹن سے ملاقات کر سکتے ہیں تاہم ملاقات کی تاریخ یا مقام کا اعلان نہیں کیا گیا۔ رپورٹس کے مطابق  سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات اس ممکنہ اجلاس کے لیے ممکنہ مقامات سمجھے جا رہے ہیں۔ روس کے ایک سینئر سیاستدان لیونڈ سلوٹسکی کے مطابق  اس ملاقات کے لیے تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہو چکی ہیں اور یہ فروری یا مارچ میں ہو سکتی ہے۔

ٹرمپ نے یہ بھی کہا  کہ وہ اگلے ہفتے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی سے بھی ملاقات کر سکتے ہیں تاکہ جنگ کے خاتمے پر بات چیت کی جا سکے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا "میں اس جنگ کو جلد ختم کرنا چاہتا ہوں۔ ہر روز لوگ مر رہے ہیں۔ یوکرین میں یہ جنگ بہت بھیانک ہو چکی ہے، میں اسے ختم کرنا چاہتا ہوں۔"