مارک ذکر برگ کا اسلام مخالف سٹیٹس، جھوٹ پکڑا گیا
سان فرانسسکو(مانیٹرنگ ڈیسک) فرانس میں گستاخانہ خاکے شائع کرنے والے میگزین کے دفتر پر مسلح افراد کے حملے کے نتیجے میں چیف ایڈیٹر سمیت کارٹونسٹ کی ہلاکت کے بعد دنیا بھر سے اس حملے کی مخالفت اور حمایت میں پیغامات سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ اسی دوران سماجی رابطوں کی مشہور ویب سائیٹ فیسبک کے بانی مارک ذکربرگ نے بھی اسے دہشتگرد حملہ قرار دیتے ہوئے اس کی بھر پور مذمت کی ہے۔ ان کی طرف سے جاری پیغام میں کہا گیا ہے کہ یہ حملہ ان شدت پسندوں کی طرف سے کیا گیا ہے جو ’آزادی اظہار‘ کے مخالف ہیں اور لوگوں سے بولنے کی آزای چھیننا چاہتے ہیں۔
فرانسیسی جریدے پر حملہ ، مشتبہ ملزمان کی گاڑی کاپیچھاجاری ،پولیس پر فائرنگ ، دوافراد ہلاک
انہوں نے اپنے اس بیان میں چند سال قبل گستاخانہ مواد کو ہٹانے سے انکار کرنے پر فیسبک کیخلاف پاکستان میں کی جانے والی کاروائی کا بھی تذکرہ کیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنی ویب سائیٹ فیسبک پر کسی صورت ’آزادی اظہار‘ کیخلاف کوئی کام نہیں ہونے دیں گے، یہی وجہ تھی کہ انہوں نے گستاخانہ مواد کو مسلمانوں کے شدید ردعمل کے باوجد بھی ہٹانے سے انکار کر دیا تھا۔ لیکن اگر فیسبک کا جائزہ لیا جائے تو ذکر برگ کی طرف سے ’آزادی اظہار‘ کے محافظ ہونے کا دعویٰ درست دکھائی نہیں دیتا۔
کیونکہ ان کی اپنی بنائی ہوئی ویب سائیٹ پر ہی کسی دوسرے صارف کی پسند نہ آنے والے تبصرے(comments) یا بیان (status) کو نہ صرف مٹایا جا سکتا ہے بلکہ اس ’تعصبانہ رائے کے اظہار‘ کی وجہ اس صارف کا اکاؤنٹ ختم بھی کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اگر آپ کو کسی صارف کی طرف سے شائع کئے جانے والے مواد پر اعتراض ہے اور آپ نہیں چاہتے کہ اس شخص کی طرف سے لکھی جانے والی کوئی بھی رائے یا تبصرہ آپ کو نظر آئے تو آپ اس کو بلاک(block) کر کے بھی اس سے رائے کے اظہار کا حق چھین سکتے ہیں۔
اگر کوئی صارف آپ کے بنائے ہوئے پیج پر آ پ کی لکھی ہوئی کسی پوسٹ پر آپ سے اختلاف کرے تو آپ اس صفحے کا منتظم ہونے کی حیثیت سے اس کی اختلاف رائے کو مٹا سکتے ہیں اور یہاں تک آپ اس کو اپنا پیج دیکھنے کے حق سے بھی محروم کر سکتے ہیں۔ دوسری طرف فیسبک پر اگر آپ کسی پوسٹ کوپسند کرتے ہیں تو آ پ کیلئے ’لائیک‘ کا بٹن تو دستیاب ہے مگر اس پوسٹ سے اختلاف رائے کا اظہار کرنے کیلئے آپ کو ’ان لائیک‘ کا بٹن سرے سے دستیاب ہی نہیں ہے۔
اور سب سے بڑھ کر آپ کو فیسبک کے مالک کے مطابق اپنی ہر رائے کا اظہار کرنے کی مکمل آزادی تو ہے مگر ہولو کاسٹ سے انکار (denial of holocaust) پر مبنی کسی رائے کا اظہار نہیں کر سکتے۔
فیسبک کے بانی کے قول وفعل میں پائے جانے والے تضاد سے صرف یہی بات عیاں ہوتی ہے کہ ان کے نزدیک آزادی اظہار صرف ’گستاخانہ مواد‘ کی تشہیر کو جاری رکھنے کاایک بہانہ ہی ہے۔