کپاس کی گلابی سنڈی کا بے موسمی تدارک

کپاس کی گلابی سنڈی کا بے موسمی تدارک
 کپاس کی گلابی سنڈی کا بے موسمی تدارک

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پا کستا ن دنیا کے کپا س پیدا کر نے وا لے 60 مما لک میں پیدا وا ر کے لحا ظ سے چو تھے نمبر پر ہے جبکہ روئی کی آلو دگی کے حوالے سے دو سرے نمبر پر ہے جس کی وجہ سے عا لمی منڈی میں پا کستا ن کی روئی کی قیمت دو سے تین سینٹ فی پا ؤ نڈ کم ملتی ہے اور سا لا نہ تقریباً 12ارب روپے کا نقصان اُٹھا نا پڑ تا ہے۔

مو جودہ دور میں چیز وں کو ان کے معیا ر کی اعلیٰ سطح پر دیکھنے کا رحجا ن تیزی سے فر وغ پا رہا ہے۔ کپا س اور اس کی مصنو عات کے معیاریا کوالٹی کی بڑھتی ہو ئی اہمیت کے پیش نظر پیلا پن جو کہ گلا بی سنڈی کے نقصا ن کی وجہ سے ہو تا ہے کو کنٹرول کر نے کے لیے مر بو ط حکمت عملی پر عمل کیا جارہا ہے مزید بر آں آلا ئشو ں سے پا ک صاف ستھر ی چنا ئی کے لیے بھی بھر پو ر اقدا ما ت کیے جا رہے ہیں جن کا مقصد پاکستا نی روئی کی کو الٹی کو بہتر کر نا اور عا لمی منڈی میں معیشیت کو زیا دہ مستحکم بنا نا ہے ۔

تازہ ترین سروے کے مُطا بق کپاس پر گلابی سنڈی کا حملہ 37فیصد تک شمار کیا گیا ہے ۔ جو کہ گلابی سنڈی کے حملہ کی معاشی نقصان کی حد سے بھی تجاوز کر گیا ہے جس کے نتیجہ میں کپاس کی آخری چُنائی کی پیداوار اور وزن کم ہونے کا اندیشہ ہے۔

ایسے حالات میں آئندہ سال کاشت کی جانے والی کپاس کی فصل پر گلابی سنڈی کی پیشگی اور موسمی حملہ کی شدت کو ختم کرنے کے لئے بے موسمی تدارک بہت ضروری ہے ۔

گلا بی سنڈی سے متا ثر ہ ٹینڈے مکمل طو ر پر نہیں کِھل پا تے اورآہستہ آہستہ پھپھوندی کی وجہ سے سیا ہ پڑ جا تے ہیں۔ گلا بی سنڈی سے متا ثر ہ ،دا غ دا ر اور سیا ہ ٹینڈے جب


پُھٹی میں شا مل ہو جائیں تو ایسی پھٹی سے حا صل شدہ روئی میں پیلاپن شا مل ہو جا تا ہے ۔ کاشتکاروں کو چاہیے کہ آخری چُنائی سے پہلے کپاس پر پتے جھاڑنے والا سپرے کریں۔

جس کا مقصد آخر میں بچ جانے والے ٹینڈوں کو جلدکُھلانا ہے۔کپاس کی آخری چنائی کے بعد کھیتوں میں بھیڑ، بکریوں کو چرایا جائے تا کہ کمزور ، بند اور اَن کُھلے ٹینڈوں کو جانور اپنی خوراک بنا لیں جس سے ان ٹینڈوں میں موجود گلابی سنڈی کا خاتمہ بھی ہو جائے گا اور کپاس کی آئندہ فصل پر گلابی سنڈی کا حملہ شدت اختیار نہیں کر سکے گا۔

کپاس کے جننگ کارخانوں اور آئل ملز کی لگا تار ما نیٹرنگ کریں۔ گلابی مناسب درجہ حرارت پر سرمائی نیند سے نکل کر بالغ حالت کو پہنچ جاتی ہے اس طرح گلابی سنڈی آئندہ فصل پر اپنی نسل پروری جاری رکھتی ہے لہٰذا اس لئے جننگ فیکٹریوں اور آئل ملزکے کچرے کی بروقت تلفی کریں۔آخری چنائی کے بعد کھیتوں میں روٹا ویٹر چلایا جائے تاکہ زمین پر گر جانے والے اَن کُھلے ٹینڈے اور مڈھ تلف ہو جائیں۔

کیونکہ یہ اَن کُھلے ٹینڈے اور مڈھ بھی گلابی سنڈی کی پناہ گاہیں ہیں۔کپاس کی چھڑیوں کے ڈھیروں پر اور جننگ فیکٹریوں میں گلابی سنڈی کی مانیٹرنگ کے لئے جنسی پھندے لگائے جائیں اور پکڑے گئے پروانوں کو تلف کر دیا جائے۔

ضروری ہے کہ کھیتوں میں موجود کپاس کی چھڑیوں کو 31جنوری تک کاٹ دیا جائے اور ان کٹی ہوئی چھڑیوں کو کھیتوں سے نکال کر چھوٹے گٹھوں کی صورت میں عمودی حالت میں دھوپ میں اس طرح رکھیں کہ ان کے مڈھ زمین کی جانب ہوں ۔ کپاس کی چھڑیوں پر موجود تمام ٹینڈوں کو آخر فروری تک توڑ کر تلف کر دیں ۔

مزید :

رائے -کالم -