نواز شریف کیخلاف عدالتی فیصلہ تاریخ کی ردی کی ٹوکری میں جائے گا : وزیر اعظم

نواز شریف کیخلاف عدالتی فیصلہ تاریخ کی ردی کی ٹوکری میں جائے گا : وزیر اعظم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


سیالکوٹ(مانیٹرنگ ڈیسک ،بیورورپورٹ) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ سیاست کے فیصلے عدالتوں میں نہیں ہوتے اور نوازشریف کا فیصلہ پاکستان کے عوام نے قبول کیا اور نہ تاریخ نے ،یہ فیصلہ تاریخ کی ردی کی ٹوکری میں جائے گا۔سیالکوٹ میں مسلم لیگ (ن) کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ اخلاقیات کی سیاست کی، کسی پر الزامات لگائے اور نہ گالیاں نہیں دیں۔انہوں نے کہا کہ پورا یقین ہے آئندہ الیکشن بھی ہمارا ہوگا، جب فیصلہ آئے گا تو کوئی دو رائے نہیں کہ عوام نوازشریف کے حق میں فیصلہ کریں گے، عوام کا جذبہ (ن) لیگ کی کامیابی کی ضمانت دے رہا ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’’مجھے تنقید کا نشانہ بنایا گیا، کہا گیا کہ وزیراعظم شاہد خاقان نواشریف کو اپنا وزیراعظم کہتا ہے جبکہ سچ تو یہی ہے، پاکستان کے عوام نے نوازشریف کو وزیراعظم بنایا اور (ن) لیگ کو ووٹ دیا، ہمارا وزیراعظم آج بھی نوازشریف ہے، یہاں جو ممبران قومی اسمبلی بیٹھے ہیں جس پر بھی نوازشریف ہاتھ رکھ دیتے وہی وزیراعظم ہوتا اور پارٹی اسے قبول کرتی۔انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ متحد ہے، ہمیں کسی قسم کی شرمندگی نہیں، اس جماعت نے کام کیا اور ملک کے مسائل حل کیے، امن وامان سمیت کسی بھی معاملے کو دیکھ لیں۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج جو ہم نے کیا وہ پہلے کی حکومتیں نہیں کرسکتی تھیں؟ ملک میں پیپلزپارٹی کی حکومت رہی اور آمریت بھی رہی اگر وہ کام کرتے تو آج یہ مشکلات نہ ہوتیں۔کیا وسائل نہیں تھے، یہی وسائل تھے، جتنے اس حکومت نے صوبوں کو پیسہ دیا پاکستان کی تاریخ میں کسی نے نہیں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ تینوں بڑی جماعتوں کے پاس حکومتیں ہیں ، لیکن واضح تبدیلی صرف پنجاب میں دیکھی جاسکتی ہے، آج سندھ کے پی اور پنجاب کے شہروں کا موازنہ کریں، سب صوبوں کو وہی وسائل دیئے جاتے ہیں بلکہ سب سے کم وسائل پنجاب کو ملتے ہیں، دوسرے صوبوں کو زیادہ ملتے ہیں لیکن یہاں (ن) لیگ کی حکومت ہے اور شہبازشریف نے کام کرکے دکھایا، پیسے اپنی نہیں عوام کی جیب میں ڈالے، صوبے کے مسائل کو حل کیا، خدمت اور لوٹ کھسوٹ کی سیاست میں یہی فرق ہوتا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ (ن) لیگ کی حکومت میں ہر معاملے میں ترقی کی گئی، ملک کے مسائل کو حل کیا گیا، اب فیصلہ عوام نے کرنا ہے۔انہوں نے پاناما کیس فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 28 جولائی کا فیصلہ آنے کے بعد مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، سیاست کے فیصلے عدالتوں میں نہیں ہوتے، سیاست کے فیصلے پولنگ سٹیشن پر ہوتے ہیں، جب عدالت کافیصلہ پاکستان کے عوام نے قبول کیا نہ تاریخ نے ، یہ فیصلہ ردی کی ٹوکری میں جائے گا، عدالتوں میں جو ہوا اس سے حکومت چلانے میں مشکلات پیدا ہوتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جولائی میں الیکشن ہے جو عوام فیصلہ کریں گے وہ سر آنکھوں پر ہوگا، یہی ملک کو ترقی دینے، مسائل حل کرنے اور خودمختار ہونے کا راستہ ہے، اس کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک کے وقت دھرنا دیا گیا جس سے ملک ایک سال پیچھے چلا گیا، اس سے پہلے بھی حکومتیں تھیں اتنی سرمایہ کاری کیوں نہیں آئی۔سیالکوٹ چیمبر آف کامرس میں تاجروں اور صنعت کاروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ جو پچھلے چار پانچ سال میں ہوا وہ کسی معجزے سے کم نہیں، نواز شریف کا جو وژن تھا اس پر عملدرآمدکیا گیا۔دورہ چیمبر کے موقع پر صدر سیالکوٹ چیمبر زاہد لطیف ملک نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان کے دورہ سیالکوٹ چیمبر پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ امر قابل ستائش ہے کہ مسلم لیگ کی حکومت نے اس ملک کی باگ دوڑ سنبھالنے کے بعد ملکی سیاسی، معاشی و بین الاقوامی چیلنجز کے باوجود ملک کو حقیقی معنوں میں ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے قابل قدر کارہائے نمایاں سر انجام دئیے ہیں جن میں بجلی کے بحران پر قابو، وطن عزیز سے دہشت گردی کا خاتمہ اور CPECمنصوبہ کی ہنگامی بنیادوں پر تکمیل سر فہرست ہیں۔انہوں نے کہا کہ جس قسم کے ہمارے سیاسی حالات ہیں اور جو سیاسی ریکارڈ رہا، پاکستان میں حکومت کرنا بہت مشکل کام ہے۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان وہ ملک تھا جہاں جمعہ کی نماز میں لوگ خوف میں مبتلا ہوتے تھے لیکن ہم نے بڑی قربانیاں دے کر دہشت گردی کے ناسور کو ختم کیا، آج امن ہے، کراچی دنیا کے پانچ خطرناک شہروں میں تھا لیکن آج شہر امن کا گہوارا ہے، تمام سیاسی لوگوں، حکومت اور فوج نے مل کر کوشش کی اور اس کے اثرات سامنے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ کوئی مانے نہ مانے، پاکستان دہشت گردی کے خلاف سب سے بڑی جنگ لڑرہا ہے، اس میں جو کامیابی پاکستان نے حاصل کی وہ کوئی نہیں کرسکتا، افغانستان میں ڈھائی لاکھ بیرونی فوج آئی اور کچھ نہ کرسکی لیکن ہم نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا اور ملک سے نکال باہر پھینکا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ تھا، جب حکومت آئی تو بہت بڑا چیلنج تھا، ہمیں خود شک گزرتا تھا کہ اتنا بڑا چیلنج کیسے پورا کریں گے لیکن اسے پورا کرلیا گیا، آج ملک میں بجلی زیادہ ہے اور گیس بھی موجود ہے۔ہم نے پندرہ سال کیلئے کام کردیا ہے۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ 18ویں ترمیم کے بعد صوبائی حقوق کو واضح کردیاہے، مشترکہ مفادات کونسل میں بجلی اور گیس کی قیمت کے معاملات بھی طے ہوجائیں گے۔سیالکوٹ ایئرپورٹ کے انٹرنیشنل ٹرمینل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ایئرپورٹ کا انٹرنیشنل ٹرمینل اس علاقے کیلئے سنگ میل ہے جبکہ ترقیاتی منصوبے علاقے کی قسمت بدلیں گے۔

مزید :

صفحہ اول -