حکومت نے زیادہ تر ایمبولینس سٹینڈ اکھاڑ دئیے، فلاحی کام متاثر ہو رہے ہیں : جماعت الدعوة
اسلام آباد (ویب ڈیسک) جماعت الدعوة کا کہنا ہے واچ لسٹ میں آنے کے بعد سے ہسپتالوں کے باہر انکے زیادہ تر ایمبولنس سٹینڈ حکومت نے اکھاڑ دئیے ہیں جس سے انکے فلاحی کام بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے حکومتی اقدامات فی الحال انکے دفاتر کے بارے میں معلومات حاصل کرنے تک محدود ہیں لیکن انکے آفس یا ایمبولینس سروس کے خلاف کوئی عملی قدم اٹھایا گیا تو وہ عدالت سے رجوع کرکے قانونی جنگ لڑیں گے۔ فلاح انسانیت فائونڈیشن کے چیئرمین حافظ عبدالرئوف نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا ان کی تنظیم کے خلاف کریک ڈاو¿ن صرف اور صرف امریکی صدر کی پاکستان مخالف ٹویٹ کا ردعمل ہے۔ فقط امریکہ کے دبائو پر ہمیں کہا جا رہا ہےاور ایک رفاحی ادارے پر پابندی عائد کی جا رہی ہے۔
جماعت الدعوة کے مطابق اس وقت ملک بھر میں انکے 50 ہزار رضاکار جبکہ 31 شہروں میں 308ایمبولینسز، 250 میڈیکل سنٹر اور 12 ہسپتال کام کر رہے ہیں۔ جماعت الدعوة کے ترجمان کا کہنا ہے براہ راست تو ان کو کوئی حکومتی نوٹیفکیشن موصول نہیں ہوا لیکن انہوں نے بھی اخبار میں وہ سرکاری اشتہار دیکھا ہے جس میں عوام کو جماعت الدعوة، لشکر طیبہ اور فلاح انسانیت سمیت دیگر کالعدم جماعتوں کو عطیات اور چندہ دینے سے منع کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر لاہور سمیر احمد سید نے کہا ہے جس طرح کالعدم تنظیموں کے خلاف قربانی کی کھالیں جمع کرنے سے روکنے کے اقدامات کئے گئے تھے، ویسے ہی اقدامات چندہ جمع کرنے سے روکنے کیلئے بھی کئے جائیں گے۔ہم نے شکایت ملنے پر ایکشن لیا ہے اور آگے بھی لیں گے۔
روزنامہ نوائے وقت کے مطابق ترجمان پنجاب حکومت ملک محمد احمد خان نے بتایا پنجاب میں غیرقانونی طریقے سے چندہ جمع کرنے والی تنظیموں سے متعلق معلومات انٹیلی جنس نیٹ ورک کے ذریعے حاصل کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا جن تنظیموں کے بارے میں وفاق نے نوٹیفائی کیا ہے ان کو چندہ لینے سے روکنا ہے تو پھر ان کو روکا جائے گا۔