گلگت بلتستان پرسپریم کورٹ پاکستان کو بات کرنے کا کوئی اختیار نہیں ،مرکزی وزرا غیر ذمہ دارانہ بیان بازی کرکے اداروں کا وقار مجروح کر رہے ہیں :وزیر اعظم آزاد کشمیر

گلگت بلتستان پرسپریم کورٹ پاکستان کو بات کرنے کا کوئی اختیار نہیں ،مرکزی ...
گلگت بلتستان پرسپریم کورٹ پاکستان کو بات کرنے کا کوئی اختیار نہیں ،مرکزی وزرا غیر ذمہ دارانہ بیان بازی کرکے اداروں کا وقار مجروح کر رہے ہیں :وزیر اعظم آزاد کشمیر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مظفرآباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کے جانے کے ساتھ اس کا فارمولہ بھی  چلا گیا ،گلگت بلتستان پرسپریم کورٹ پاکستان کو بات کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے ،جی بی کولوکل اتھارٹی تسلیم کیا گیا ہے، کچھ بیوقوف قسم کے لوگ تیرہویں آئینی ترمیم سے نقصان پہنچنے کا کہتے ہیں ،کشمیر میں بھارتی مظالم کا پردہ چاک کرنا ملکی میڈیا کاقومی فریضہ ہے۔

مرکزی ایوان صحافت کی تقریب حلف برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہا وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزرا غیر ذمہ دارانہ بیان بازی کر کے ملکی اداروں کا وقار مجروع کر رہے ہیں، احتساب کیا تو بہت ساری گڑ بڑ ہو جائے گی ،اصل احتساب الیکشن ہوتا ہے ، احتساب کا وہ ڈرامہ جو پاکستان میں ہے نہیں کروں گا،مرکزی وزراء کو بیانات دیتے وقت احتیاط کرنا چاہیے،جو گفتگو پاکستان میں ہو رہی ہے وہ یہاں استعمال نہیں کریں ،گے کوہالہ ہائیڈرل منصوبے کیوجہ سے جو ہونا تھا ہو چکا، پانی زندگی ہے، ہم نے اپنے ملک اور ریاست پاکستان کی فلاح و بہبود کیلئے قربانی دی ہے،دریاؤں کے رخ موڑنے کیخلاف ہیں، دریا کے بہاو پر ہی پراجیکٹ بنائیں پانی نہیں رہے گا تو سارا علاقہ ہی اجڑ جائے گا ،یہ سی پیک کا منصوبہ نہیں ہے، میں مر گیا تو سی پیک کو ہم کیا کریں گے؟ ۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی نیشنل ازم کیا گناہ ہے؟مودی حکومت طے شدہ منصوبے کے تحت جنگی جنون کو ہوا دے رہی ہے،پاک فوج بھارتی جارحیت کی کمرتوڑنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے، کشمیر میں بھارتی مظالم کو دنیا کے سامنے لانے میں پاکستانی میڈیا اپنا کردار ادا کرے، کشمیر میں بھارتی مظالم کا پردہ چاک کرنا ملکی میڈیا کاقومی فریضہ ہے لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت پر دفتر خارجہ کے مذمتی بیان سے آگے بڑھ کر کام کرنا ہو گا،بھارتی فوج ایل او سی پر ایمبولینس، مسافر گاڑیوں،سکولوں کو بھی نشانہ بنا رہی ہے نریندر مودی بھارت میں الیکشن سے پہلے ایل او سی پر ضرور چھیڑ خانی کرے گا،ہمیں اپنی افواج پر پورا یقین ہے کہ وہ بھارتی عزائم کو ناکام بنائیں گے،ہندوستان مذاکرات سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہونے دے گا،بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر کو اٹھانے کی ضرورت ہے، ہمیں کنفلکٹ مینجمنٹ نہیں کنفلٹ ریزولوشن چاہیے مذاکرات سے کشمیر کا حل نہیں ہے ہندوستان کبھی بات چیت سے مسئلہ حل نہیں کرے گا بین الاقوامی سطح پر اس مسئلہ کو اٹھائے کی ضرورت ہے ۔