چارسدہ میں غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائیٹز کیخلاف کارروائی کا آغاز
چارسدہ(بیو رو رپورٹ) چارسدہ میں غیر قانونی طور پر قائم ہاؤسنگ سوسائٹیز کے خلاف انتظامیہ نے کاروائی کا آغاز کرتے ہوئے دو دورجن سے زائد سوسائٹیز مالکا ن کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج سمیت محکمہ واپڈا اور محکمہ سوئی گیس کو سپلائی کنکشن فوری طور پر منقطع کرنے کے لئے خط لکھ دیا ہے۔چارسدہ میں 80کے قریب غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز قائم کی گئی ہے جن کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی،کاروائی کا بنیادی مقصد زرعی زمین کو ہاوسنگ سوسائٹیز میں تبد یل کرنے کے عمل کو روکنا ہے۔ اس حوالے سے گزشتہ ر وز تحصیل میونسپل آفیسر امین خان کی جانب سے تحصیل چارسدہ میں واقع 24کے قریب غیر قانونی طور پر قائم ہاوسنگ سوسائٹیز مالکان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لئے چارسدہ پولیس کو خط لکھ دیا ہے۔اس حوالے سے تحصیل میونسپل آفیسر امین گل کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت نے صوبے میں زرعی زمین کی تیز ی سے ختم ہونے اور ماحول کو آلودگی سے بچانے کے لئے صوبے میں قائم غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز کے خلاف کاروائی کرنے کے احکامات جاری کیے تھے جن کی روشنی میں ہم نے چارسدہ میں غیر قانونی طور پر قائم ہاوسنگ سوسائٹیز کے خلاف کاروائی کا آغاز کر دیا ہے جس کے تحت پہلے مرحلے میں چارسدہ پولیس کو ایسے 24ہاوسنگ سوسائٹیز مالکا ن کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے سمیت محکمہ واپڈ ااور محکمہ سوئی گیس کو ایسے سوسائٹیز کے کنکشن منقطع کرنے کی ہدایت کی ہے جنہوں نے تاحال ضلعی انتظامیہ سے ہاوسنگ سوسائٹیز کے حصول کے لئے این او سی حاصل نہیں کی ہے۔ امین خان کے مطابق چارسد ہ میں اس وقت 80کے قریب ہاوسنگ سوسائٹیز ایسے ہیں جنہوں نے اپنے این او سی حاصل نہیں کی ہے۔ سرکاری احکاما ت کے مطابق ایسے تمام ہاوسنگ سوسائٹیز جن کا رقبہ 160کنال سے زائد ہو اور انہوں نے ٹی ایم اے سے این او سی حاصل نہ کی ہوں ان کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی جبکہ غیر رجسٹرڈ ہاوسنگ سوسائٹیز کے خلاف کاروائی کا بنیادی مقصد صوبے میں تیز ی سے زرعی زمین کے حاتمہ کو روکنا اور کلین اینڈ گرین پاکستان کے خواب کو یقینی بنانا ہے۔ یا درہے کہ تحصیل چارسدہ میں اس وقت 80سے زائد ہاوسنگ سوسائٹیز قائم ہیں لیکن ان میں سے صرف ایک ہاوسنگ سوسائٹی نے ضلعی انتظامیہ سے این او سی حاصل کی ہے۔