مقبوضہ کشمیر، بھارتی محاصرہ، پابندیاں 157ویں روز بھی جاری، دستی بم دھماکے میں 3افراد زخمی
سرینگر(این این آئی)مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں لوگ کرفیو جیسی پابندیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے شہید زاہد حسن کی نماز جنازہ میں شرکت کیلئے ضلع اسلام آباد کے علاقے بیج بہاڑہ میں امنڈ آئے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق زاہد حسن کو بھارتی فوج، پولیس اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس نے گزشتہ ضلع پلوامہ کے علاقے اونتی پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی ایک مشترکہ کارروائی کے دوران شہید کیا تھا۔ لوگوں نے شہید کی نماز جنازہ کے موقع پر آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے۔سرینگر شہر کے علاقے حبک میں بدھ کو کو دستی بم کے ایک دھماکے میں تین افراد زخمی ہوگئے،مقبوضہ کشمیر میں بدھ کو مسلسل 157ویں روز بھی بھارتی فوجی محاصرہ برقرار ہے جس کے باعث وادی کشمیر اور جموں کے مسلم اکثریتی علاقوں کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامناہے۔ جگہ جگہ بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اورپولیس اہلکار تعینات ہیں۔ انٹرنیٹ اور پری پیڈ موبائل فون سروسزتاحال معطل ہیں جس کی وجہ سے لوگوں خاص طور پر صحافیوں، طلباء اور تاجر طبقے کو شدید دشواریوں کا سامنا ہے۔ دریں اثنا بھارتی محاصرے اور گزشتہ تین ہفتوں کے دوران بارشوں اور برف بھاری کے باعث سرینگر جموں شاہراہ بار بار بند رہنے کے نتیجے میں مقبوضہ وادی میں سبزیوں، پھلوں، رسوئی گیس اوردیگر بنیادی ضروریات زندگی کی سخت قلت پیداہو گئی ہے۔ سرینگر اور وادی کے دیگر علاقوں کے لوگوں نے اشیائے ضروریہ کی قلت پر قابض بھارتی انتظامیہ کے خلاف سخت غم وغصے کا اظہار کیا ہے۔ نیویارک میں قائم سیاسی خطرات کا تجزیہ کرنے والے سرکردہ عالمی ادارے”یوریشیا گروپ“ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ نریندر مودی کی قیادت میں بھارت 2020میں دنیا کا پانچواں بڑا سیاسی و جغرافیائی خطرہ ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے اقتصای ایجنڈے کو بالائے طاق رکھ کر اپنی دوسری مدت کا زیادہ تر وقت متنازعہ سماجی پالیسیوں کو فروغ دینے میں صرف کیاہے۔عالمی سرمایہ کار، ملٹی نیشنل فرمزاور مختلف مالیاتی اور تجارتی ادارے ”یوریشیاگروپ“کی رپورٹ کو انتہائی اہمیت دے رہے ہیں۔ امور خارجہ کے سابق بھارتی وزیر یشونت سنہا نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کے بارے میں حکومت کی سخت گیر پالیسی کے خطرناک نتائج سامنے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ کشمیر کے حالات ٹھیک ہو جائیں گے اوروہاں خوشحالی آئے گی لیکن حالات اسکے برعکس ہیں۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق یشونت سنہا نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف نئی دلی کی جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باہر ہونے والے احتجاج کے دوران ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دفعہ 370او ر35اے کی منسوخی کے بعد ایک انتہائی سخت گیر پالیسی اپنائی گئی تاکہ کوئی آواز نہ اٹھا سکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے دعوی ٰ کیا تھا کہ کشمیر کو بھارت جیسا بنایا جائے گا لیکن پانچ ماہ گزرنے کے بعد بھارت ہی کشمیر بن گیا ہے لیکن کشمیر ویسے کا ویسا ہی ہے۔
سری نگر