گیس بحران،سندھ حکومت کی بلوچستان سے ملکر وفاق کیخلاف احتجاج کی دھمکی
کراچی (این این آئی) سندھ حکومت نے وفاق کو صوبے میں گیس بحران ختم نہ کرنے پر بلوچستان کے ساتھ ملکر احتجاج کی دھمکی دے دی۔سندھ کے وزیر زراعت اسماعیل راہو نے مزید اپنے بیان میں کہا ہے کہ سندھ میں گیس کا بحران ختم نہ ہوا تو بلوچستان کے ساتھ ملکر وفاق کے خلاف احتجاج کریں گے, سندھ میں گیس کا بحران, وفاق مسئلہ حل کرنے کی بجائے اور کاموں میں لگا ہوا ہے, گیس فراہمی بند ہونے سے صنعتکار,ٹرانسپورٹرز اور گھریلو صارفین کو شدید مشکلا ت کا سامنہ ہے. انہوں نے کہا کہ گیس پیدا کرنے والے صوبے کو گیس نہیں دی جارہی،دیگر صوبوں میں فراہمی جاری ہے, آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ پہلا حق دوسروں کا ہے، سندھ اپنا آئینی حق مانگ رہا ہے, عمر ایوب کو آئین کے اے بی سی کا نہیں پتا, عمر ایوب کواچھی تربیت کی ضرورت ہے, وفاق نے خود تسلیم کیا ہے کہ سندھ 72 فیصد گیس پیدا کررہا ہے, سندھ کے لوگ لکڑیاں استعمال کرنے پر مجبور ہیں, سندھ آئین کے تحت اپنے حصے کا گیس مانگ رہا ہے, گیس بحران پر ابھی تک وزیرا عظم نے نوٹس تک نہیں لیا, حصے کی گیس دینے کی بجائے سندھ کو طعنے دیئے جارہے ہیں, اگر سندھ حکومت وفاقی حکومت کی طرح آئین کو نہ مانتی تو سندھ میں گیس کا مسئلہ ہی پیدانہ ہوتا, وفاق نے سندھ کو اوگرا, او جی ڈی سی ایل اور سوئی سدرن گیس میں بھی نمائندگی سے محروم رکھا ہے,وفاقی فیصلوں میں سندھ کو اعتماد میں نہیں لیاجارہا,سی سی آئی اجلاس میں وزیراعظم نے تسلیم کیا کے گیس پر پہلا حق سندھ کا ہے. اسماعیل راہو نے کہا کہ خان صاحب ناتجرباکار وفاقی وزراء کو بنی گالا میں ٹریننگ دلوائیں,تاکہ ان کو آئین کاپتا چل سکے,سندھ کو 1600 ملین کیو بک گیس کی ضرورت ہے۔
احتجاج کی دھمکی