نصف سے زائد بھارتی فوجی شدید اعصابی تناؤ کا شکار، تحقیق میں انکشاف
ملتان(نیٹ نیوز)بھارت کے ایک معروف تھینک ٹینک نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی فوج ہر سال خودکشیوں اوردیگر ناخوشگوار واقعات کی وجہ سے اپنے اہلکار کھو رہی ہے اور گزشتہ دو دہائیوں کے دوران فوجیوں میں اعصابی تناؤ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تھینک ٹینک یونائٹڈ سروسز انسٹیٹیوشن نے اپنی تحقیق میں کہا ہے کہ اس وقت بھارت کی نصف سے زائد فوج پیشہ وارانہ اور غیر پیشہ وارانہ وجوہات(بقیہ نمبر58صفحہ6پر)
کی وجہ سے شدید اعصابی دباؤ کا شکار ہے تھینک ٹینک گزشتہ سال اکتوبر میں ”انسداد دہشت گردی کے طویل ماحول میں بھارتی فوج میں موجود اعصابی تناؤ“کے موضوع پر منعقد کئے گئے ایک سیمینار کے نتائج پر ایک کتاب مرتب کررہا ہے تحقیق میں نشاندہی کی گئی ہے کہ جونیئر کمیشنڈ افسروں اور اہلکاروں میں اعصابی تناؤ کی بنیادی وجوہات میں چھٹی دینے میں تاخیر یا انکار، سینئر کی طرف سے تحقیر کا نشانہ بنایا جانا،ضرورت سے زیادہ مصروفیات، گھریلو مسائل، موبائل کے استعمال پر غیر مناسب پابندی، تفریحی سہولیات میں کمی اور سینئرز کے ساتھ جھگڑے،ہٹ دھرمی، صحت کے مسائل، ٹرین کی ریزرویشن نہ ہونا، انتظامی معاونت میں کمی، مالی مشکلات، ترقیوں میں غیر شفافیت اور ناقص خوراک کی فراہمی شامل ہے۔ یاد رہے کہ جنوری 2007 سے اب تک بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں 486 بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے خودکشی کی ہے جبکہ ساتھی فوجیوں کی فائرنگ میں سینکڑوں اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔ ماہرین اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں طویل عرصہ تک اپنے خاندان سے دور رہنے،چھٹی نہ ملنے اور افسروں کے توہین آمیز رویے کی وجہ سے بھارتی فوجیوں میں مایوسی اور اعصابی تناؤ میں تیزی سے اضافہ ہو رہاہے۔
عصابی تناؤ