نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی ریاست مہاراشٹر کے پونے میں ایک بی پی او کمپنی کے دفتر کی پارکنگ میں ایک 28 سالہ خاتون کو اس کے ساتھی ملازم نے چاقو کے وار سے قتل کر دیا۔
پولیس کے مطابق 30 سالہ کرشنا کانو جا، جو کہ ڈبلیو این ایس گلوبل نامی بی پی او کمپنی میں اکاؤنٹنٹ ہے، نے اپنی ساتھی 28 سالہ شبھدا کودارے پر الزام لگایا کہ اس نے جھوٹ بول کر اس سے کئی مرتبہ پیسے ادھار لیے۔ شبھدا نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کے والد بیمار ہیں اور علاج کے لیے پیسوں کی ضرورت ہے۔ جب کرشنا نے پیسے واپس مانگے تو شبھدا نے انکار کر دیا۔ کرشنا نے حقیقت جاننے کے لیے شبھدا کے آبائی علاقے کا دورہ کیا اور معلوم کیا کہ اس کے والد صحت مند ہیں اور کسی قسم کی بیماری کا شکار نہیں ہیں۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق شام تقریباً 6 بجے کرشنا نے شبھدا کو دفتر کی پارکنگ میں بلایا تاکہ اس سے پیسوں کا تقاضا کرے۔ اس دوران دونوں کے درمیان بحث ہوئی، اور کرشنا نے غصے میں آ کر چاقو سے شبھدا پر حملہ کر دیا۔ پارکنگ میں موجود کئی لوگوں نے اس واقعے کو دیکھا لیکن کسی نے مداخلت نہیں کی۔ کچھ لوگوں نے اس واقعے کی ویڈیو بھی بنائی۔ شبھدا کے زمین پر گرنے اور کرشنا کے ہتھیار پھینکنے کے بعد لوگوں نے کرشنا کو گھیر لیا اور اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔
شبھدا کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کے بازو پر گہرا زخم ہونے کی تصدیق ہوئی۔ شبھدا کو رات 9 بجے مردہ قرار دیا گیا۔پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر کے کرشنا کانو جا کو گرفتار کر لیا ہے۔