واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھنے والے ڈیوڈ لی نائلز، جو 2006 میں ایک بار سے نکلنے کے بعد غائب ہو گئے تھے، کا کیس نو سال بعد گوگل میپس کے ذریعے حل ہوگیا۔ ڈیوڈ جو کینسر اور ڈپریشن کا شکار تھے، نے بائرن ٹاؤن شپ مشی گن کے جیکز بار میں اپنے دوست سے ملاقات کی تھی۔ تاہم وہ جلد ہی بار سے نکلے اور پھر کبھی واپس نہیں آئے۔ پولیس نے گمشدگی کی تحقیقات شروع کیں لیکن کوئی سراغ نہ ملا۔ سنہ 2011 میں امید ختم ہونے پر ڈیوڈ کے خاندان نے ان کا آن لائن تعزیتی نوٹ شائع کیا۔ اس میں لکھا گیا"ڈیوڈ لی نائلز، عمر 72 سال، وائیومنگ سے، وفات پا گئے، اور صرف خدا جانتا ہے کہ کب اور کہاں۔"
ڈیلی سٹار کے مطابق نومبر 2015 میں کرسمس کی تیاریوں کے دوران ایک شخص برائن ہاؤسمین نے کوک فیونرل ہوم کے قریب ایک تالاب میں کار دیکھی۔ برائن نے بتایا "اچانک، ایسا لگا، 'وہاں ایک کار ہے۔'" گوگل میپس کی مدد سے دیکھا گیا کہ تالاب میں کار کی شکل واضح تھی، جو کئی سالوں سے نظر آ رہی تھی لیکن کسی نے توجہ نہیں دی۔
غوطہ خور ٹیم نے تالاب سے گاڑی نکالی جس میں ڈیوڈ کی ہڈیاں اور ان کا والٹ ملا۔ اس دریافت نے خاندان کو سکون دیا۔ ان کے داماد سکاٹ ہیٹھاوے نے کہا "یہ ہمارے لیے ایک طویل تلاش کا اختتام ہے۔ ہم خوش ہیں کہ وہ گھر واپس آ گئے ہیں۔"