پتو کی :آٹھویں کلاس کی طالبہ آٹھ زرز گزرنے کے بعد بھی بازیاب نہ ہو سکی
پتوکی ( نمائندہ خصوصی ) پولیس چوکی جمبر کے سامنے سے اغوا ہونے والی آٹھویں کلاس کی طالبہ کلثوم آٹھ روز گزر جانے کے باوجود بھی بازیاب نہ ہوسکی طلبہ کے اہل خانہ کا پولیس کی نااہلی کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف ہماری بیٹی کو بازیاب کروائیں ۔تفصیلات کے مطابق جمبر کے رہائشی محمد رفیق کی بیٹی کلثوم جو پرائیوٹ سکول مثالی علی جان سکول جمبر میں آٹھویں کلاس کی طلبہ ہے کو آٹھ روز قبل کار سوار ملزمان نے پولیس چوکی جمبر کے سامنے سے زبردستی اغوا کر لیا اور نامعلوم مقام پر لے گئے طلبہ کے اہل خانہ چھٹی کے وقت جب اپنی بچی کو لینے گئے تو سکول انتظامیہ نے بتایا کہ آج بچیوں کو ساڑھے دس کی بجائے ساڑھے نو بجے چھٹی کر دی گئی تھی ۔لہذا آپ کی بچی گھر چلی گئی ہے تلاش کرنے پر بچی کا کوئی سراغ نہ ملا بلکہ بعض افراد نے بتایا کہ کار سوار افرادنے سکول کی طلبہ کلثوم کو پولیس چوکی جمبر کے سامنے سے زبردستی اغوا کر لیا گیا ہے بچی کے والدین واقعہ کا مقدمہ درج کروانے کیلئے جب پولیس چوکی گئے تو انہوںنے ہماری اصل درخواست کی بجائے خو د ہی نئی درخواست لکھ کر معمولی مقدمہ درج کر لیا اور آٹھ روز گزر جانے کے باوجود تاحال بچی کو بازیاب نہیں کروایا جاسکا اغوا ہونے والی طلبہ کے ورثاءجن میں محمد رفیق ، محمد ارشد، شہزاد ،مقبولہ بی بی ، فرمان اور عدنان شامل ہیں ۔پریس کلب پتوکی کے سامنے پولیس کی نااہلی اور بچی تاحال بازیاب نہ ہونے پر احتجاج کیا اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا کہ وہ ہمیں انصاف دیں انہوںنے اعلان کیا کہ اگر تین روز کے اندر اندر بچی کو بازیاب اور ذمہ داران کے خلاف کاروائی نہ کی گئی تو لاہور وزیر اعلیٰ ہاﺅس کے باہر احتجاج کریں گے۔