گوجرانوالہ پر وفیشنل ٹیکس اور موٹر لائسنس کی آڑ میں جعل سازی اور کر پشن کا انکشاف
گوجرانوالہ پر وفیشنل ٹیکس اور موٹر لائسنس کی آڑ میں جعل سازی اور کر پشن کا انکشاف گوجرانوالہ (شبےر حسےن مغل سے)ڈسٹرکٹ بھر میں پروفیشنل ٹیکس اورموٹرلائسنس کی آڑمیں بڑے پیمانے پرخردبرد کاانکشاف ہوا ہے جس میں دن دیہاڑے جعل سازی سے شہریوں کودودوہاتھوں سے لوٹنے کادھندہ عروج پر ہے اکثر سرکاری ملازمین نے دونمبررسیدبکیں بنوا رکھی ہیں جن پر بھاری ٹیکس وصول کرکے انہیں شہریوں کوتھمادیاجاتا ہے جبکہ بعدازاں پڑتال پر جعلی رسیدیں نکلنے پر الٹارسید کنندہ کو بھاری جرمانے کیے جاتے ہیں ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ بھر میں واقع 7ٹاﺅنز کی 188یونین کونسلوں میں ٹاﺅنزکے اکثر اہلکار بیکریوں ‘کریانہ مرچنٹ ‘میڈیکل سٹور‘تیزاب‘گیس پٹرول کی فروختگی کے علاوہ کارخانے ‘فیکٹریاں سے پروفیشنل ٹیکس اورموٹرلائسنس ٹیکس کے نام پر سادہ لوح شہریوں کو بے وقوف بنا کران سے شیڈول سے کہیں زیادہ دستی ٹیکس وصول کرکے انہیں جعلی اور اے فائیوپرچی دے دیتے ہیں اوربعدازاں آڈٹ ٹیموں سے بچنے کےلئے خفیہ ٹھکانوں اوردفاتروں م¾ں بیٹھ کر سرکاری اہل فارم پر چند سوکی رقوم بھر کراسے سرکاری خزانے میں جمع کروادیاجاتا ہے اسی طرح موٹرلائسنس ٹیکس میں کارخانہ داروں ‘فیکٹریوں ملوں اوردیگر جگہوں پرمالک سے بھاری مالیت کی فیسیں ہتھیالی جاتی ہیں اورمنہ مانگی رقوم کے انکار پراس کاچالان عدالتوں میں بھجوانے کی دھمکیاں دے کر اسے بلیک میل کیاجاتا ہے اوراکثرمالکان کوجعلی رسیدیں دیدی جاتی ہیں ٹاﺅنز اہلکاروں کے علاوہ سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے بعض ملازمین کی جانب سے ان ٹیکسوں کی وصولی کےلئے ٹیمیں شہروں کے علاوہ دیہاتوں میں روئی پنجی ‘شیلرز ‘آئس فیکٹریوں ‘آٹاچکیوں وغیرہ سے کولیکشن کرتے ہیں اورٹاﺅنز کے علاوہ سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے اہلکاروں کی جانب سے ان ٹیکسوں کی مد میں لاکھوں روپے کی وصولی کادھندہ عرصہ دراز سے جاری ہے جبکہ ان چکروں اور ریکوری ملازمین پربڑے افسران کی جانب سے کوئی چیک اینڈ بیلنس کاسسٹم نہ ہے اوریہ افراد کھل عام شہریوں کودودوہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف ہیں ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت کی جانب سے اے فائیوپرچی پرتین چار سال سے پابندی عائد ہے مگر ملازمین اس کا بے دریغ استعمال کرہے ہیں جبکہ کچھ عرصہ پہلے ایک ریکوری انسپکٹر کے خلاف لاکھوں کے گھپلوں پرتھانہ سول لائن اوراینٹی کرپشن میںمقدمات بھی درج ہوچکے ہیں۔
اوریہ کرپٹ عناصر جعلسازی کے علاوہ کئی ایسی آئٹموں پر بھی زبردستی ٹیکس وصول کرتے ہیں جوکہ سرکاری شیڈول میں شامل ہی نہیں ہوتے تاہم اس سلسلہ مین ٹاﺅنز افسران کاکہنا ہے بقیہ شیڈول آئٹموں اورجعلی رسیدوں پرٹیکس لینے والے خود ذمہ دارہیں اورشکایت ملنے پران کے خلاف ایکشن ہوگا۔