عراقی کردستان کی آزادی ملک کی تباہی ہو گی ،مصر ی صدر
قاہرہ(این این آئی)مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے عراق کے خودمختار علاقے کردستان میں آزادی کے لیے مجوزہ ریفرینڈم کے انعقاد کی مخالفت کرتے ہوئے کہاہے کہ اس سے خطہ تباہی سے دوچار ہوجائے گا اور اس ملک کی تقسیم کی راہ ہموار ہوجائے گی۔عبدالفتاح السیسی نے مصر کے مقامی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرد جس ریفرینڈم کا مطالبہ کررہے ہیں،یہ درحقیقت عراق کی چھوٹی متحارب ریاستوں میں تباہ کن تقسیم کا آغاز ثابت ہوگا۔انھوں نے کہا کہ انھوں نے امریکا اور یورپ کو عراق میں سرکاری فوج کے خلاف برسرپیکار القاعدہ کی ہم نوا نظریاتی تنظیم دولت اسلامی عراق وشام (داعش)کی اسلامی ریاست کے قیام کے لیے خواہشات کے حوالے سے بھی خبردار کیا تھا اور انھیں بتایا تھا کہ داعش مصر پر قبضے کا منصوبہ رکھتی ہے۔صدر السیسی نے کہا کہ انھوں نے امریکا اور یورپ کو داعش کو کسی قسم کی امداد مہیا کرنے پر بھی خبردار کیا ہے اور انھیں بتایا ہے کہ اس کے جنگجو عراق کو نشانہ بنانے کے لیے شام سے نکل آئیں گے۔اس کے بعد وہ اردن اور پھر سعودی عرب میں دراندازی کریں گے۔عراق کے خود مختار علاقے کردستان کی علاقائی حکومت کے صدر مسعود بارزانی نے گذشتہ جمعرات کو پارلیمان سے ریفرینڈم کی تاریخ مقرر کرنے کے لیے کہا تھا۔اس ریفرینڈم میں کردعوام یہ فیصلہ کریں گے کہ وہ عراق کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں یا آزاد ملک کی حیثیت سے اس سے الگ ہونا چاہتے ہیں۔مسعود بارزانی نے علاقائی پارلیمان سے آزاد الیکشن کمیشن کے قیام کے لیے بھی کہا ہے جو کردستان کے علاقے میں ریفرینڈم منعقد کرائے گا۔