پنجاب بلڈ ٹرانسفیوژن سیفٹی ایکٹ کا ترمیمی مسودہ قانون تیار ہے ،سلمان رفیق
لاہور( جنرل رپورٹر)مشیر وزیر اعلی پنجاب برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ پنجاب بلڈ ٹرانسفیوژن سیفٹی ایکٹ 2015 کا ترمیم شدہ مسودہ قانون تیار ہے جسے چند دنوں کے اندر محکمہ قانون سے رائے لینے کے بعد پنجاب اسمبلی کو منظوری کے لئے بھجوا دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ انسانی جانوں سے کھیلنے والے اور غیر معیاری بلڈ بنک چلانے والے عناصر کے خلاف قانون کا شکنجہ سخت کر دیا گیا ہے اور سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری ہیلتھ خواجہ عمران نذیر ، سیکرٹری پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی محبوب قادر شاہ، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر زاہد پرویز ، جرمنی کے ادارے GIZ کے نمائندے مسٹر پال کوہرٹPaul kohort )، سروسز ہسپتال سے ڈاکٹر نگہت مجید، ڈائریکٹر ادارہ انتقال خون ڈاکٹر ظفر اقبال، شیخ زید ہسپتال سے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر غضنفر علی، ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ ڈاکٹر سلمان شاہد ، فاطمید فاؤنڈیشن سے ڈاکٹر شاہد پرویز، سی ایم ایچ لاہور سے بریگیڈئر مقبول عالم، پی جی ایم آئی سے پروفیسر نعمان ملک اور دیگر ممبران نے شرکت کی۔ اجلاس کو پنجاب بلڈ ٹرانسفیوژن سیفٹی ایکٹ 2015 کے ترمیم شدہ مسودہ کے بارے بریفنگ دی گئی۔سیکریٹری BTA ڈاکٹر جعفر سلیم نے بتایا کہ اب تک 500 بلڈبنکس کا ڈیٹا جمع کر لیا گیا ہے جبکہ 78 بلڈ بنکوں کی انسپکشن مکمل کر لی گئی ہے اور 50 بلڈ بنکوں کو لائسنس جاری کر دیئے گئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ 70 بلڈ بنکس کو سیل بھی کیا گیا ہے ۔ اس موقع پر خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ وہ ڈرگ انسپکٹرز کے ذریعے تمام اضلاع کے بلڈ بنکس کا ڈیٹا چند دن کے اندر جمع کر ائیں گے اور جب تک BTA انسپکٹرز بھرتی نہیں ہو جاتے ڈرگ انسپکٹر ز سے بلڈ بنکوں کی چیکنگ کا کام لیا جا سکتا ہے ۔