کیا رمضان المبارک میں شادیاں کرنی چاہئیں، یا نہ کرنا بہتر ہے؟ علماء نے جواب دے دیا
ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) ماہ رمضان کے دوران جہاں ہمارے دیگر رویوں میں کئی تبدیلیاں دیکھنے میں آتی ہیں وہیں شادیوں کے رجحان میں بھی واضح فرق آجاتا ہے۔ اس مقدس ماہ کے دوران عموماً شادیاں منعقد کرنے سے گریز کیا جاتا ہے جبکہ یہ بحث بھی اپنی جگہ موجود ہے کہ ماہ رمضان کے دوران شادیاں منعقد کرنا مناسب ہے یا نہیں۔
نیوز ویب سائٹ ’’عرب نیوز‘‘ کے مطابق سعودی سکالر شیخ عبدالعزیز بن باز اپنے ایک فتوے میں واضح کرچکے ہیں کہ رمضان کے دوران شادی کی کوئی ممانعت نہیں ہے، البتہ اس کے باوجود یہ بات دیکھنے میں آ رہی ہے کہ رمضان کے دوران شادیوں کی تعداد غیر معمولی حد تک کم ہوجاتی ہے۔
مزید پڑھیں: کیا روزے کے دوران خون دیا جاسکتاہے؟جواب جانئے
سعودی مبلغہ ندا عمارہ اس بارے میں کہتی ہیں، ’’اس کی اجازت ہے، لیکن اس میں خطرات ہیں، اس ماہ کے دوران نئے شادی شدہ جوڑے احکامات پر عمل پیرا ہونا اور ممنوعات سے رکنا اپنے لئے مشکل پاتے ہیں۔‘‘ ایک ویڈنگ منیجر خالد اشرمان کا کہنا ہے کہ رمضان کے دوران شادی کی تقریبات بہت محدود ہوجاتی ہے اور عموماً اس ماہ کے دوران لوگ صرف اپنے خاندان کے لوگوں کو مدعو کرکے نکاح کرلیتے ہیں، جبکہ باقی تقریبات اور رخصتی بعد میں کی جاتی ہے۔ علماء اور سماجی ماہرین کی غالب رائے یہی ہے کہ اگرچہ ماہ رمضان میں شادی کی ممانعت نہیں ہے لیکن روایات اور احتیاط کے پیش نظر عموماً اس مقدس ماہ میں شادی سے احتراز کیا جاتا ہے۔