نومولود بچہ پیدائش کے چند دن بعد ہی چل بسا، لیکن پھر ماں کو انٹرنیٹ پر ایک ایسی جگہ پر اس کی تصویر نظر آگئی کہ دیکھ کر پیروں تلے زمین نکل گئی
نیو یارک (نیوز ڈیسک ) دنیا کے مال کی ہوس انسان کو ایسا بے حس کر دیتی ہے کہ درندے بھی اس کی بے حسی کو دیکھ کر شرما جائیں۔ امریکا سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون بھی ایک ایسی ہی نفرت انگیز مثال بن گئی ہے کہ جس نے اپنے قبیح عمل سے انسانیت کو شرمندہ کر دیا ہے۔
اخبار ڈیلی میل کے مطابق لے کینڈل اور ان کے شوہر مارٹن کے پارکر کے ہاں 2014 ءمیں جنم لینے والے بچے ہوگوکا انتقال محض 35 دن بعد ہو گیا۔ بچے کی پیدائش قبل از وقت ہوئی تھی اور وہ صحت کے شدید مسائل سے دو چار تھا۔ لے کینڈل کا کہنا تھا کہ ان کے بچے کی وفات کے دو سال بعد انہیں کسی خاتون نے فیس بک پر آگاہ کیا کہ ان کے دنیا سے رخصت ہو جانے والے بچے کی تصویر کو امریکہ میں کوئی سفاک خاتون فنڈ جمع کرنے کیلئے استعمال کر رہی ہے۔ یہ بدبخت خاتون مشہور ویب سائٹ ”گو فنڈ می“ کے ذریعے لے کینڈل کے بچے کی تصویر دکھا کر رقم جمع کر رہی تھی۔ اس نے اپنے پیج پر لکھ رکھا تھا کہ اسے اپنے بچے کے علاج معالجے کیلئے دس ہزار ڈالر (تقریباً 10لاکھ پاکستانی روپے )کی ضرورت ہے۔
مزیدپڑھیں:کیا آپ سے بات کرنے والا شخص جھوٹ بول رہا ہے؟ اب اس موبائل ایپ کے ذریعے باآسانی پتہ لگاسکتے ہیں
لے کینڈل کا کہنا تھا کہ انہیں یہ جان کر شدید صدمہ پہنچا کہ کوئی خاتون پیسے کے لالچ میں اس قدر اندھی ہو گئی تھی کہ دو سال قبل شدید علالت کے بعد دنیا سے رخصت ہو جانے والے ان کے بچے کی تصویر کو اپنے لئے فنڈ جمع کرنے کیلئے استعمال کر رہی تھی۔ تصویر میں ننھا ہوگو بیماری کے باعث انتہائی کمزور نظر آتا ہے جبکہ قبل ازوقت پیدائش کی وجہ سے اس کی جلد بھی انتہائی حساس ہے جسے پٹیوں میں لپیٹا گیا ہے۔ یہ تصویر ننھے ہوگو کے والد نے دو سال قبل اپنے بچے کے بارے میں اپنی پریشانی کے اظہار کیلئے ایک بلاگ پر پوسٹ کی تھی۔
لے کینڈل اور ان کے فیس بک فرینڈز کی شکایات پر ویب ساٹ گو فنڈ می نے ننھے بچے کی تصویر والا پیج ہٹا دیا ہے۔ لے کینڈل کا کہنا تھا کہ وہ سوچ بھی نہیں سکتی تھیں کہ کوئی انسان اتنا پتھر دل بھی ہوسکتا ہے کہ انتہائی اذیت کا شکار ہو کر موت کے منہ میں جانیوالے ننھے بچے کی تصویر کو اپنے لیے پیسہ اکٹھا کرنے کیلئے استعمال کرے گا۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ان کی شکایت کے دو سے تین گھنٹے کے دوران ویب سائٹ نے یہ تکلیف دہ پیج ہٹا دیا تھا ۔