اٹلی، نسل پرستانہ حملے میں نائیجرین مہاجر ہلاک
روم(این این آئی)اٹلی میں نسل پرستانہ حملے میں ایک مہاجر ہلاک ہوگیا ،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں اطالوی حکام نے بتایا کہ وسطی اٹلی کے ایک قصبے میں دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے فٹ بال شائقین نے نسل پرستانہ حملہ کر کے نائجیریا سے تعلق رکھنے والے ایک مہاجر کو ہلاک کر دیا ہے۔ نائجیریا سے تعلق رکھنے والے مہاجر کے قتل کا واقعہ پاؤلو کالچینورا نامی اطالوی قصبے کے مرکزی بازار میں پیش آیا۔مقامی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق نائجیریا سے تعلق رکھنے والا چھتیس سالہ ایمانوئل شیڈی نامی مہاجر اپنی خاتون دوست کے ہم راہ قصبے کے بازار سے گزر رہا تھا کہ اس دوران مقامی فٹ بال کلب کے پرستاروں نے انہیں روک کر ان پر نسل پرستانہ جملے کسنا شروع کر دیے۔
رپورٹوں کے مطابق یہ فٹ بال پرستار انتہائی دائیں بازو کے شدت پسندانہ نظریات رکھتے تھے اور انہوں نے شیڈی کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس واقعے میں چھتیس سالہ شیڈی کے سر پر شدید چوٹیں آئیں اور وہ بے ہوش ہو کر گر پڑا جس کے بعد اسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا، تاہم ڈاکٹر اسے واپس ہوش میں لانے میں ناکام رہے اور گزشتہ روز اس کا انتقال ہو گیا۔قصبے کے میئر نے اس واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ایک ایسے قصبے کا میئر ہونے کے ناطے، جہاں کے لوگ مہاجرین کی آمد اور ان کے انضمام کو ہمیشہ خوش آمدید کہتے ہیں، یہ واقعہ میرے لیے ایک ڈراؤنے خواب جیسا ہے۔اطالوی وزارت داخلہ کی جانب سے گزشتہ ہفتے جارے کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق رواں برس کی پہلی شش ماہی کے دوران 71 ہزار سے زائد تارکین وطن خطرناک سمندری راستوں کے ذریعے اٹلی پہنچے ہیں۔ گزشتہ برس کی پہلی شش ماہی کے دوران اٹلی کا رخ کرنے والے تارکین وطن کی تعداد بھی قریب اتنی ہی رہی تھی۔