محکمہ پولیس میں برآمد کی گئی گاڑیوں کے استعمال ، پرزوں کی چوری کا رجحان ختم نہ ہو سکا

محکمہ پولیس میں برآمد کی گئی گاڑیوں کے استعمال ، پرزوں کی چوری کا رجحان ختم ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لاہور( ر پو رٹ :شعیب بھٹی ) آئی جی پنجا ب اور سی سی پی او لا ہور کے احکا مات کے با وجو د محکمہ پو لیس میں بر آمد کی گئی گا ڑیو ں اور مو ٹر سائیکلوں کے استعمال اور انکے پر زوں کی چو ری کا رجان ختم نہیں ہو سکا ،بلکہ اینٹی کا رلفٹنگ پولیس کے افسران واہلکارپکڑی ہو ئی گاڑیاں اپنے ذاتی استعمال میں لا کر "انجوائے "کرنے لگے ہیں۔پولیس ذرا ئع کا کہنا ہے کہ بعض پولیس افسران اور اہلکاروں نے کبا ڑ خا نے کے دکا نداروں سے سا ز با ز کر رکھی ہے اور وہ جیسے ہی کو ئی اچھی حا لت کی مو ٹر سا ئیکل یا گا ڑی بر آمد کرتے ہیں اسے کبا ڑخانہ بھیج دیتے ہیں اور اسکے عوض معقول رقم حاصل کر تے ہیں ان پولیس اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ما لک کو گا ڑی یا مو ٹر سا ئیکل وآ پس دے کر کچھ حا صل نہیں ہو تا اس طریقے سے کما ئی بھی ہو جا تی ہے اور کا رکر دگی بھی بن جا تی ہے -تفصیلات کے مطابق ٹبی سٹی ،لو ہا ری گیٹ یکی گیٹ نو لکھا بھا ٹی گیٹ شفیق آباد لا ری اڈہ با دا می با غ مستی گیٹ اچھرہ ،لٹن روڈ اینٹی کا رلفٹنگ سٹاف گلبرگ، قلعہ گجر سنگھ، کو توالی سمیت صوبا ئی دا رلحکومت میں قائم بیشتر سکواڈاور تھا نوں کی جا نب سے تحویل میں لی گئی گا ڑیوں اور مو ٹر سائیکلوں کی حالت اس قد ر تباہ کن کر دی گئی ہے کہ ذیا دہ تر گا ڑیاں اور مو ٹر سائیکلوں کو انکی حالت کے پیش نظر سپردا ری کر وا نے سے ہی انکار کر دیا ہے اور بعض ما لکان ان گا ڑیوں کی سپرد دا ری میں عدم دلچسپی لے رہے ہیں اس وقت لا ہور مین تما م اینٹی کا رلفٹنگ سکواڈ تھا نوں کے پا س 15ہزار سے زا ئد مو ٹر سا ئیکلیں اور گا ڑیاں کھڑی ہیں جن کی حالت زار کے با عث انکے ما لکان انکی سپرد داری میں دلچسپی نہیں لے رہے ہیں پو لیس ذرا ئع کے مطا بق سا ئلین کی شکا یا ت پر وزیر اعلی پنجا ب شہبا ز شریف نے آئی پنجا ب کو سختی سے ہدا یا ت جا ری کر رکھی ہیں کہ اس با ت کو یقینی بنا یا جا ئے کہ کو ئی بھی اہلکار بر آمد کی گئی گا ڑی کا استعمال نہ کریں اور نہ ہی گا ڑیوں کے پرزہ جا ت کی تبدیلی ہو لیکن اسکے با وجود گا ڑیوں اور مو ٹر سا ئیکلوں کے پر زہ جا ت کی چو ری کا سلسلہ بد دستور جا ری ہے ۔اس حوالے سے اینٹی کا رلفٹنگ حکام کا کہنا ہے کہ ایسا ہر گز نہیں ہے ہم جیسے ہی کو ئی گا ڑی یا مو ٹر سا ئیکل برآمد کر تے ہیں فو ری طو ر پر ما لکا ن سے را بطہ کر کے انھیں اطلا ع دی جا تی ہے کہ انکی چو ری شدہ گا ڑی یا مو ٹر سا ئیکل بر آمد کر لی گئی ہے جہا ں تک مو ٹر سا ئیکل یا گا ڑی کی کنڈیشن اور انکے پرزہ جا ت کی چو ری کا سوال ہے تو چو ری شدہ وہیکلز میں تو پہلے سے ہی کچھ نہیں ہو تا انکی حالت پہلے سے ہی اسقدر خرا ب کر دی جا تی ہے کہ بعض اوقات تو انھیں لا دھ کر لا یا جا تا ہے پولیس فور س کی کو ئی اہلکار یا افسر بر آمد شدہ وہیکلز کے استعما ل اور پرزہ جا ت کی چو ری مین ملوث نہیں ہو تا اگر کو ئی اہلکا ر ملو ث پا یا گیا تو اس کے خلا ف محکمانہ کا رروا ئی عمل میں لا ئی جا ئی گئی ۔

مزید :

علاقائی -