داعش صہیونی اور سامراجی قوتوں کی آلہ کار تنظیم ہے، ساجد میر
لاہور(نمائندہ خصوصی ) امیرمرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی اپیل پر جمعہ کے روز یوم عظمت حرمین منایا گیا،علما نے عظمت حرمین کے موضوع پر جمعہ کے خطبات دیے۔ پروفیسرساجد میر نے جامعہ ابراہیمیہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ حرمین شریفین کو درپیش سیکورٹی کے خطرات کے پیش نظرفوری طور پر پاک فوج کے خصوصی دستے سعودی عرب روانہ کیے جائیں تاکہ حرمین شریفین کی سیکورٹی کو زیادہ سے زیادہ یقینی بنایا جاسکے۔ہمارا سب کچھ آقا کی ناموس اور انکے شہر پر قربان ہوجانا چاہیے۔ اللہ اور اسکے رسول کے نام پر بننے والے پاکستان کی فوج کس طرح خاموش تماشائی بن کے رہ سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ داعش صہیونی اور سامراجی قوتوں کی آلہ کار تنظیم ہے۔ انہیں ’اسلامی‘ کہنا ’اسلام‘ اور ’مسلمانوں‘ کے ساتھ زیادتی ہوگی۔ مسلمانوں کو بے حد محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ مسجد نبوی پرحملہ ایک اشارہ ہے کہ آئندہ بالخصوص حج کے ایام میں بہت کچھ ہوسکتا ہے۔ یہ جو شام، یمن اور عراق میں مسلک کے نام پر قتل وغارتگری کا کھیل کھیلا جارہا ہے اس کے اثرات سعودی عرب پر پڑسکتے ہیں اوربے حد سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر وہ پرتشدد تحریک جو سنت کے خلاف ہو، جو آقائے دوعالم حضرت محمد ﷺ کی تعلیمات کے خلاف ہو، جو بے گناہوں کے خون بہانے کو جائز سمجھتی ہو، جو مسلک کی بنیاد پر قتل وغارتگری کو دین کا حصہ سمجھتی ہو، وہ غیر اسلامی اور غیر مذہبی تحریک ہے۔ ایسی تحریکیں چونکہ سنت نبوی ﷺکے خلاف ہیں لہٰذا ان میں حصہ لینے والے، چاہے وہ شام کے ہوں کہ ایران کے یا پاکستان اور سعودی کے،یا لبنان اور یمن کے، اس لئے مسلمان نہیں کہلاسکتے کہ ان کے دل عشقِ رسولﷺسے خالی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی نگاہوں میں حرمین کا مقام بہت بلند ہے، یہیں سے اسلام کا پیغام امن اوربلند ترین اسلامی اقدار پر مبنی تعلیمات ساری دنیا میں پھیلیں، دنیا کو عدل ومساوات او ربلند ترین انسانی اخلاق کے اعلیٰ نمونے یہیں سے دستیاب ہوئے اور عالم انسانی کو سچی خوشحالی اور برکت کی حسین تعبیر ملی، مکہ میں مسلمانوں کا قبلہ ہے اور جو مسلمانوں کی اجتماعیت اور مرکزیت کا عظیم ترین نشان ہے جہاں ساری دنیا کے مسلمان جوق در جوق حج کے لیے ہرسال جمع ہوتے ہیں، اس کا امن وامان اور سلامتی انہیں دل وجان سے مطلوب ہے اور جو بھی اسکی حرمت کی پامالی کا باعث ہوتا ہے وہ ساری دنیا کے مسلمانوں کی نگاہوں میں مبغوض ہوجاتا ہے، مرکزی جمعیت اہل حدیث بلوچستان کے امیر مولانا علی محمد ابوتراب نے مسجد غزنویہ پٹیل روڈ پر جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے عالم اسلام میں بڑھتے ہوئے خون خرابے اور اعدائے اسلام کی بے رحمانہ یلغار کے سا تھ ساتھ غیر سنی عناصر کی جانب سے اہل سنت کی نسل کشی اور ان کے خلاف بڑھتی ہوئی جارحیت پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ مسلمانوں کی مشکلات کے خاتمے او ران کے اتحاد واجتماعیت کے لیے قرآن وسنت او رمنہج صحابہ کی طرف رجوع کرنا ضروری ہے۔
ساجدمیر