محمد عامر کی کارکردگی دیکھ کر ”گورے“ اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے، سابق سپنر نے تاحیات پابندی کا مطالبہ کر دیا

محمد عامر کی کارکردگی دیکھ کر ”گورے“ اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے، سابق سپنر ...
محمد عامر کی کارکردگی دیکھ کر ”گورے“ اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے، سابق سپنر نے تاحیات پابندی کا مطالبہ کر دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لند (مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ میں پریکٹس میچز کے دوران محمد عامر کی شاندار پرفارمنس سے پریشان ہو کر ”گورے“ اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں اور سابق برطانوی سپنر نے محمد عامر پر تاحیات پابندی کا مطالبہ کر دیا ہے۔
برطانیہ کے سابق سپنر گریم سوان نے کہا ہے کہ 2010ءمیں پیش آنے والے واقعے کے بعد محمد عامر کو انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کی اجازت ہرگز نہیں ملنی چاہئے تھی۔ انہوں نے ایک اخبار میں لکھے گئے کالم میں کہا کہ ” محمد عامر جمعرات کے روز لارڈز کی شاندار ٹرف پر چلیں گے اور یہ دیکھ کر مجھے بہت الجھن ہو گی“۔

روزنامہ پاکستان کی اینڈرائڈ موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کیلئے یہاں کلک کریں
گریم سوان نے کہا کہ ” محمد عامر نے کرکٹ کی اخلاقیات کو تار تار کیا لیکن اس کے باوجود اسے کرکٹ کے گھر میں کھیلنے کی اجازت دیدی گئی ہے۔ 2010ءمیں کرپشن سکینڈل کا حصہ بننے پر محمد عامر پر تاحیات پابندی عائد کرنی چاہئے تھی“۔
سابق سپنر نے کہا کہ ”حکام محمد عامر پر تاحیات پابندی لگا کر دنیائے کرکٹ کے گرد مضبوط حصار قائم کر سکتے ہیں اور انہیں ایسا کرنا چاہئے۔ میں نے عامر کو کہتے سنا ہے کہ تمام مجرموں کو سزا پوری ہونے کے بعد موقع ملنا چاہئے لیکن یہاں معاملہ مختلف ہے کیونکہ اگر آپ کرکٹ کی سالمیت چاہتے ہیں، نوجوانوں کو متوجہ کرنا چاہئے ہیں تو پھر یہاں کسی کرپٹ کھلاڑی کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ اگر آپ 18 سال کے ہیں اور آپ نے جرم کیا ہے تو پھر آپ جیل جائیں“۔

روزنامہ پاکستان کی خبریں اپنے ای میل آئی ڈی پر حاصل کرنے اور سبسکرپشن کیلئے یہاں کلک کریں
واضح رہے کہ پاکستانی ٹیم برطانوی دورہ پر پہنچی ہی تھی کہ انگلش کپتان الیسٹر کک نے محمد عامر کے خلاف غیر ذمہ دارانہ بیان دیدیا جس کے بعد برطانوی نشریاتی اداروں نے سمرسٹ کے خلاف میچ میں محمد عامر کی کارکردگی کو نمایاں کرنے کے بجائے سپاٹ فکسنگ کے معاملے کو زیادہ نمایاں کیا۔ لیکن اب برطانیہ کے سابق سپنر کی جانب سے پابندی کا مطالبہ سامنے آنا انتہائی افسوسناک ہے کیونکہ محمد عامر نے کرکٹ میں کرپشن کے سدباب کیلئے ناصرف آئی سی سی کے ساتھ مکمل کیا بلکہ اپنے کئے کی سزا بھی مکمل کی جس کے بعد ہی انہیں انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کی اجازت دی گئی۔

مزید :

کھیل -