ممتاز آباد،پولیس کا گھر گھس کر خواتین پر تشدد،آر پی او کا نوٹس ایس ایچ او معطل
ملتان (وقائع نگار) حکومت بدل گئی مگر پولیس کا رویہ نہ تبدیل ہوا۔ ممتاز اباد پولیس نے شہری کے گھر گھس کر خواتین پر تھپڑ برساتے رہے۔ واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر اگئی۔جبکہ ار پی او ملتان نے ایس ایچ او ممتاز آباد کو معطل کردیا۔اور ایس(بقیہ نمبر39صفحہ12پر)
ایس پی آپریشنز کو مذکورہ معاملے کا انکوائری افسر مقرر کردیا ہے۔معلوم ہوا ہے تھانہ ممتاز آباد کے علاقے ماڈل کالونی میں سجاد نامی شخص کے گھر پولیس نے اچانک ریڈ کیا۔جہاں خواتین پہلے سے موجود تھیں۔ایس ایچ او ممتاز آباد انسپکٹر بشیر ہراج نے گھر میں داخل ہوتے ہی چارپائی پر بیٹھی خاتون سمیت دیگر خواتین کو تھپڑ مارنے شروع کر دیئے ہیں۔اس دوران گھر میں نصب سی سی ٹی وی کیمرے نے خواتین کو تھپڑ مارنے کا تمام واقعہ محفوظ کرلیا سجاد نامی شخص کاکہنا ہے رشتہ داروں سے جائیداد کا تنازع چل رہا ہے۔ پولیس نے جان بوجھ کر پیسے لے میری بیوی بھانجی کو تشدد نشانہ بنایا ہے۔وزیر اعلی پنجاب سیمت دیگر اعلی پولیس افسر سے مذکورہ واقعہ کا نوٹس لیں۔جبکہ دوسری جانب ممتاز آباد پولیس کا عورتوں پر تشدد کا معاملہ پر آر پی او ملتان وسیم احمد خان سیال نے نوٹس لیتے ہوئے ممتاز آباد کے ایس ایچ او مہر بشیر ہراج کو معطل کردیا۔اور اصل حقائق منظر عام پر لانے کیلئے انکوائری افسر ایس ایس پی آپریشنز محمد کاشف اسلم کو انکوائری افسر مقرر کردیا ہے۔ار پی او کا کہنا ہے کہ شہریوں کے تشدد میں ملوث اہلکاروں کی پولیس میں کوئی جگہ نہیں ہے۔