حسن آباد واقعہ‘ 2 ملزموں کا مزید 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
ملتان (خبر نگار خصوصی) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 2 ملتان کے جج محمد سلیم نے حسن آباد میں ایک ہی گھر کے 9 افراد کے قتل کے مقدمہ میں ملوث 2 ملزموں کا مزید پانچ روزہ (بقیہ نمبر20صفحہ12پر)
جسمانی ریمانڈ منظور کرنے کا حکم دیا ہے۔فاضل عدالت میں پولیس تھانہ نیو ملتان کی جانب سے مؤقف اختیار کیا تھا کہ گلی نمبر 10-اے حسن آباد گیٹ نمبر ایک ملتان کے رہائشی علی رضا نے مقدمہ درج کرایا کہ وہ ٹیکسی ڈرائیور ہے اور رات 9 بجے اپنی والدہ تسلیم بی بی کو ہسپتال سے لے کر گھر آیا تو والد، بہنیں اور دیگر رشتہ دار تیمارداری میں مصروف ہو گئے کہ اس دوران ملزم محمد اجمل اپنے بھائی محمد اشمل، والد محمد ظفر، ہمیشرہ فرحت اور بھابھی انیلہ کے ساتھ مسلح ہو کر داخل ہو گیا اور آتے ہی اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی جس سے اس کی بہنیں کرن، صائمہ، بھانجیاں نائمہ شہزاد، ماہرہ، بھانجا عادل موقع پر جاں بحق ہو گئے تو ملزمہ فرحت اور انیلہ سے پٹرول کی بوتلیں لے کر آگ لگا دی۔ اس طرح باقی افراد نے بھاگ کر ہمسائے خدا بخش بلوچ کے گھر پناہ لینے کی کوشش کی تو پیچھا کر کے وہاں بھی فائرنگ کی جس سے والدہ تسلیم بی بی، بہن رومہ، عاصمہ اور بھانجا صائم حسن بھی جاں بحق ہو گئے ہیں۔ دریں اثناء ملزم محمد اجمل اور اس کے والد محمد ظفر کو گرفتار کیا گیا ہے جن کے خلاف قتل، ارادہ قتل اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور ملزموں سے موبائل کی برآمدگی اور تفتیش کے لئے مزید 23 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرنے کا حکم دیا جائے۔