حکومت کو پی آئی اے، ریلوے اور سٹیل ملز کے بارے میں جلد فیصلہ کرنا ہو گا : آئی ایم ایف ، ایشیائی ترقیاتی بینک کا بھی پاکستان کو 10ارب ڈالر قرض دینے کا اعلان

    حکومت کو پی آئی اے، ریلوے اور سٹیل ملز کے بارے میں جلد فیصلہ کرنا ہو گا : ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ،این این آئی)آئی ایم ایف کے پاکستان کیلئے مشن چیف ارنیسٹو رامیرس ریگو نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام سے پاکستان میں معاشی استحکام آئے گا،رواں مالی سال پاکستان کی شرح نمو 2;46;4 فیصد رہے گی ،پروگرام کے اختتام پر پاکستانی شرح نمو پانچ فیصد تک پہنچ جائےگی،حکومت کو پی آئی اے ، ریلوے اور پاکستان سٹیل مل کے حوالے سے جلد فیصلے کرنا ہونگے،پاکستانی معاشی کارکردگی میں شفافیت کیلئے سٹیٹ بینک کی خودمختاری ضروری ہے ۔ پیر کوآئی ایم ایف کے پاکستان کیلئے مشن چیف ارنیسٹو رامیرس ریگو نے ٹیلی فونک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام سے پاکستان میں معاشی استحکام آئے گا ۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت اصلاحات کا دارومدار پاکستانی حکومت کے سیاسی عزم پر ہے،رواں مالی سال پاکستان کی شرح نمو 2;46;4 فیصد رہے گی اور امید ہے کہ آئندہ مالی سال شرح نمو 3 فیصد رہے گی ۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے اختتام پر پاکستانی شرح نمو پانچ فیصد تک پہنچ جائےگی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو درپیش چیلنجز میں ٹیکس نیٹ میں اضافہ،سرکاری اداروں کے نقصان میں کمی لانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو پی آئی اے ، ریلوے اور پاکستان سٹیل مل کے حوالے سے جلد فیصلے کرنا ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی مارکیٹ میں بانڈ کے اجراء کیلئے جا سکتا ہے،بانڈز کے اجراء کیلئے پاکستان کو درست وقت پر درست فیصلے کرنا ہو نگے ۔ انہوں نے کہا کہ 5500 ٹیکس محصولات کے ہدف کے حصول کیلئے صوبوں کو بھی کردار ادا کرنا ہو گا،پاکستان کی وفاقی حکومت ٹیکس آمدن کا 57 فیصد صوبوں کو فراہم کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس محصولات کے ہدف کے حصول کیلئے مرکز و صوبوں کو مشترکہ کوششیں کرنا ہو نگی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی کارکردگی میں شفافیت کیلئے سٹیٹ بینک کی خودمختاری ضروری ہے ۔ دریں اثنا آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے چھ ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے حوالے سے رپورٹ بھی جاری کر دی ہے ۔ گردشی قرضے کے خاتمے کیلئے ستمبر میں جامع پالیسی کا اعلان کیا جائے گا ۔ حکومت کی پٹرولیم مصنوعات سمیت تمام ذراءع آمدن پر یکساں ٹیکس نافذ کرنے کی یقین دہانی کرا دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق حکومت نے نئی ٹیکس ایمنسٹی سکیم نہ لانے اور ٹیکس محاصل میں 2220 ارب روپے اضافے کی یقین دہانی بھی کرا دی جبکہ نئے بجٹ میں 733 ارب روپے کے ٹیکس عائد بھی کیے گئے ہیں ۔ حکومت نے پیٹرولیم سیلز ٹیکس 17 فیصد سے کم نہ کرنے اور تمام ذراءع آمدن پر یکساں ٹیکس عائد کرنے کی یقین دیانی بھی کرائی ہے ۔ آئی ایم ایف کو یقین دلایا گیا ہے کہ ایکسچینج ریٹ سے متعلق نرم پالیسی اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ بجٹ خسارے کیلئے مرکزی بینک سے قرض لینے کی پالیسی ترک کر دی جائے گی اور سٹیٹ بینک کی خود مختاری، گورننس اور مینڈیٹ میں بہتری لائی جائے گی ۔ آئی ایم ایف رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے صحت، تعلیم، انفراسٹرکچر اور سماجی تحفظ کیلئے وسائل پیدا کیے، بجٹ میں ٹیکس چھوٹ ختم کی گئی، غربت کا خاتمہ حکومت کی ترجیح ہے ۔ بجلی اور گیس ٹیرف کے سہ ماہی بنیاد پر تعین کیلئے قانون سازی، اوگرا اور نیپرا ایکٹ میں ترمیم کیلئے بل دسمبر میں پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا پلان دیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق بجلی ٹیرف بروقت اپ ڈیٹ نہ کرنے سے 6 ماہ میں گردشی قرضہ 200 ارب بڑھ گیا ۔ گزشتہ مالی سال گردشی قرضے میں 350 ارب کا اضافہ ہوا ۔ توانائی شعبے میں گردشی قرضہ 762 ارب روپے تک پہنچ گیا ۔ پاور ہولڈنگ کے ذمہ 807 ارب روپے کے واجبات اس کے علاوہ ہیں ۔ گردشی قرضے کے خاتمے کیلئے ستمبر میں جامع پالیسی کا اعلان کیا جائے گا ۔ بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے سے 150 ارب روپے حاصل ہونگے ۔ ان اقدامات سے بجلی اور گیس مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے ۔

آئی ایم ایف

اسلام ;200;باد(سٹاف رپورٹر،;200;ن لائن) ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان کو 10 ارب ڈالرز قرضہ فراہم کرنے کا اعلان کردیا ۔ ایک اعلامیے کے مطابق اے ڈی بی اگلے پانچ سال میں پاکستان کو یہ رقم فراہم کرے گا ۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان کے ساتھ نئی شراکت پر حکمت عملی طے کی جارہی ہے جبکہ یہ پروگرام 2024 تک جاری رہے گا، اس حوالے سے پاکستان کے ساتھ مذاکرات بھی کیے گئے ۔ رواں مالی سال کے دوران پاکستان کو 2;46;1 ارب ڈالرز فراہم کیے جائیں گے جبکہ 10 ارب ڈالرز کی رقم مختلف منصوبوں کے لیے جاری کی جائے گی ۔ خیال رہے کہ اس سے قبل عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے لیے 6 ارب ڈالر کے قرض کی منظوری کے بعد ایک ارب ڈالر کی پہلی قسط موصول ہو گئی ۔ وزارت خزانہ کے ذراءع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف سالانہ دو ارب ڈالر پاکستان کو دے گا ۔ ا ;200;ئی ایم ایف مجموعی طور پر تین سالوں میں پاکستان کو چھ ارب ڈالر دے گا ۔ اے ڈی بی نے اعلامیے میں بتایا کہ قرض کے پاکستان اورایشیائی ترقیاتی بینک کے درمیان مذاکرات ہوئے جس میں کنٹری پارٹنرشپ کے تحت حکمت عملی سے متعلق مشاورت کی گئی ۔

ایشیائی ترقیاتی بینک

مزید :

صفحہ اول -