وفاقی حکومت نجی تعلیمی اداروں کی مدد کرے،سعید غنی
کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے توسط سے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کرونا وائرس کے باعث تعلیمی اداروں کی بندش کی وجہ سے نجی تعلیمی اداروں کو درپیش مالی بحران سے نبردآزما ہونے میں ان کی مدد کی جائے۔ وفاقی حکومت اسٹیٹ بینک کی معرفت ان نجی اسکولوں کو بلا سود قرضوں کی فراہمی کو یقینی بنائے اور اگر اسٹیٹ بینک ان قرضوں پر کوئی سود سروسز کے نام پر لینا چاہے تو وہ وفاقی حکومت ادا کرے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ موجودہ صورتحال میں والدین کی جانب سے فیسوں کی ادائیگی نہ ہونے کے باعث نجی اسکول شدید مالی بحران سے دوچار ہیں اور اگر ان حالات میں ان کو معاشی طور پر مستحکم نہ کیا گیا تو اس کا اثر ان نجی تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلبہ و طالبات پر بھی پڑے گا۔ اس بات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز وفاقی وزیر تعلیم کی زیر صدارت بین الصوبائی تعلیمی اجلاس کے دوران کیا۔ سعید غنی نے اجلاس کے دوران صوبہ سندھ میں نجی تعلیمی اداروں کو درپیش مسائل اور بالخصوص ان اداروں میں مالی بحران کی جانب وفاقی وزیر تعلیم کی جانب توجہ منبدول کرواتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کو اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کو بخوبی سمجھتے ہیں کہ وفاقی حکومت بھی اس صورتحال میں ان نجی اسکولوں کو شاید قرضہ حسنہ یا مالی امداد نہ دے سکے البتہ وفاقی حکومت اسٹیٹ بینک کی معرفت ان نجی اسکولوں کو بلا سودی قرضے ضرور فراہم کرسکتی ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک شاید بینک چارجز اور دیگر مد میں دو سے تین فیصد مارک اپ وصول کرے، اس سلسلے میں وفاقی حکومت اس مارک کو صرف ادا کردے تاکہ یہ نجی اسکولز معاشی طور پر مستحکم ہوسکیں۔ سعید غنی نے کہا کہ موجودہ بحران کے باعث متعدد نجی اسکولز کے مالکان جن کی اسکولز کرایہ کی عمارتوں میں ہیں وہ کرایہ ادا نہیں کرسکتے اور اس کے باعث وہ اسکولز کی عمارت خالی کرنے پر مجبور ہیں