مظفرگڑھ میں دوران ڈکیتی نو عمر لڑکی کیساتھ جنسی زیادتی،متعلقہ پولیس حکام کا ایسا شرمناک کردار کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا،معطل کردیا گیا

مظفرگڑھ میں دوران ڈکیتی نو عمر لڑکی کیساتھ جنسی زیادتی،متعلقہ پولیس حکام کا ...
مظفرگڑھ میں دوران ڈکیتی نو عمر لڑکی کیساتھ جنسی زیادتی،متعلقہ پولیس حکام کا ایسا شرمناک کردار کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا،معطل کردیا گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مظفر گڑھ(مانیٹرنگ ڈیسک) دوران ڈکیتی لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کا معاملہ دبانے کی کوشش کرنے پر ایس ایچ او اور تفتیشی افسر کو ’معطل‘ کر دیا گیا۔
ڈیلی ڈان کے مطابق ڈکیتی کی یہ واردات واں پتافی ٹاﺅن، نزد گودر چوک کے ایک گھر میں ہوئی۔ یہ علاقہ تھانہ کرم داد قریشی کی حدود میں آتا ہے۔ ڈاکوﺅں نے دوران واردات نوعمر لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بھی بناڈالا، متاثرہ لڑکی میڈیکل کی طالبہ تھی۔
ملزمان نے گن پوائنٹ پر لڑکی کے ساتھ بربریت کرتے ہوئے ویڈیو بھی بنائی تاہم پولیس نے ایف آئی آر میں جنسی زیادتی اور ویڈیو کا معاملہ ظاہر ہی نہیں کیا۔ مدعی تنویر حسین پتافی کی طرف سے پولیس سے درخواست بھی کی گئی کہ وہ ایف آئی آر میں اس معاملے کو بھی شامل کریں مگر تفتیشی افسر نے الٹا انہیں جھوٹا قرار دے دیا اور ایف آئی آر میں یہ معاملہ ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔ اس پر مدعی نے ڈیرہ غازی خان ریجنل پولیس آفیسر محمد فیصل رانا کو شکایت کی جس پر انہوں نے نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او اور دیگر سے جواب طلب کر لیا۔آر پی او کے حکم پر تھانہ کرم داد قریشی کے ایس ایچ او محمد کمیل اور تفتیشی کو معطل کرکے انکوائری شروع کی گئی جس کی رپورٹ میں دونوں افسران کے رشوت لے کر معاملے کو دبانے کے شواہد سامنے آ گئے ہیں۔ اس رپورٹ کے آنے پر آر پی او نے صدر ڈی ایس پی کے خلاف بھی انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔