بڑی سیاسی جماعت پرپابندی کیلئے ثبوت چاہیے ہوتے ہیں ، شاہد خاقان 

بڑی سیاسی جماعت پرپابندی کیلئے ثبوت چاہیے ہوتے ہیں ، شاہد خاقان 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 اسلام آباد( آن لائن ) مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے بڑی سیاسی جماعت پر پابندی کیلئے ثبوت چاہیے ہوتے ہیں،پابندی کا معاملہ الیکشن کمیشن سے ہوتا ہوا سپریم کورٹ تک جاتا ہے، صوبائی اسمبلیاں کیوں تحلیل کی گئیں یہ بنیادی سوال ہے جس کا جواب نہیں آیا، نواز شریف ملک میں واپسی کا فیصلہ خود کرینگے ، بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر وزیراعظم کو نا اہل کیا گیا ، ایسا دنیا میں کہیں نہیں ہوا، اس فیصلے سے دنیا میں ہماری جگ ہنسائی ہوئی، پاکستان کے مسائل کا حل صرف الیکشن نہیں ، اس ماحول میں الیکشن مزید سیاسی انتشار کا باعث بنے گا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا ایک بڑی سیاسی جماعت پر پابندی کیلئے ٹھوس ثبوت چاہیے ہوتے ہیں، جن میں یہ ثابت ہو جائے کہ اس پارٹی نے اپنی کنڈیشنز کو توڑا ہے یا انحراف کیا ہے، میں اس حوالے سے لا علم ہوں کہ کیا شہادتیں ہیں ان کے پاس، یہ معاملہ الیکشن کمیشن سے ہوتا ہوا سپریم کورٹ تک جاتا ہے، ماضی میں کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی کے مثبت اثرات نہیں ہوئے۔ آئی ایم ایف کے وفد کی تمام سیاسی جماعتوں سے ملاقاتیں مثبت ہیں ۔
شاہد خاقان

مزید :

صفحہ آخر -