ایم ڈی اے انتظامیہ غیر قانونی ہاﺅسنگ سکیم پر مہربان
ملتان ( سپیشل رپورٹر)ملتان میں غیرقانونی ہاوسنگ سکیمیں بنا کر شہریوں کو لوٹنے کا سلسلہ جاری ہے،این ایل سی بائی پاس پر واقع گلبرگ ایگزیکٹیو اور ایم ڈی اے انتظامیہ کا مبینہ گٹھ جوڑ سامنے آ گیا،غیرقانونی ہاوسنگ سکیم ڈکلئیر کر کے گلبرگ ایگزیکٹیو کو پہلے سیل اور بعد میں مبینہ رشوت وصول کر کے ڈی سیل کر دیا گیا،ڈی سیل کروانے میں ایم ڈی اے کے اعلی افسران کے مبینہ(بقیہ نمبر21صفحہ6پر )
طور پر ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے اس ضمن میں ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ملتان شہر اور اسکے مضافات میں غیرقانونی ہاوسنگ سکیمیں بنا کر شہریوں کو لوٹنے کا سلسلہ نہیں رک سکا۔ ان میں ایل سی بائی پاس پر واقع گلبرگ ایگزیکٹیو نامی ہاوسنگ منصوبہ کو چند روز قبل ملتان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے منظوری نہ ہونے کے باعث سیل کر دیا گیا تھا،غیرقانونی ہاوسنگ منصوبہ اور ایم ڈی اے انتظامیہ کے مبینہ گٹھ جوڑ کا انکشاف ہوا ہے،ایم ڈی اے انتظامیہ نے گلبرگ ایگزیکٹیو نامی ہاوسنگ منصوبہ کو پہلے غیرقانونی ڈکلئیر کر کے سیل کیا گیا اور چند ہی روز بعد مبینہ رشوت وصول کر کے ڈی سیل کر دیا گیا، معلوم ہوا ہے کہ زین شاہ نامی شخص نے ڈائریکٹر انفورسمنٹ محمد عمران سے فون پر بات کروائی اور ڈی جی ایم ڈی اے اور ڈائریکٹر انفورسمنٹ کے نام پر بیس لاکھ روپے مبینہ رشوت وصول کی اور غیر منظور شدہ ہاوسنگ منصوبہ کو ڈی سیل کر دیا،دوسری جانب ایم ڈی اے کے شعبہ اربن پلاننگ ذرائع کے مطابق ابھی تک گلبرگ ہاوسنگ منصوبہ ایم ڈی اے کے شعبہ اربن پلاننگ کے کاغذات میں سیل ہے منظور ی کیلئے کسی قسم کے کوئی کاغذات جمع نہیں کروائے گئے۔معلوم ہوا ہے کہ ہاوسنگ منصوبہ کی صرف آٹھ سو کنال کی منظوری ایم ڈی اے سے لی گئی ہے،جس میں سے ابھی تک ایک بلاک میں بھی ترقیاتی کام مکمل نہیں کیا جا سکا۔دوسری جانب گلبرگ ہاوسنگ انتظامیہ بلا منظوری کروڑوں روپے مالیت کا رقبہ فائلوں کی صورت میں سادہ لوح شہریوں کو فروخت کر چکے ہیں جس کا درحقیقت کوئی وجود نہیں ہے۔سادہ لوح شہریوں نے اس حوالے سے نیب سے بھی رجوع کر لیا ہے۔اس حوالے سے ایم ڈی اے شعبہ اربن پلاننگ کے ڈائریکٹر قسورعباس سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ گلبرگ ایگزیکٹیو کو ایم ڈی اے کے پلاٹ ٹرانسفر نا کرنے پر سیل کیا گیا تھا کالونی انتظامیہ نے بیان حلفی جمع کروا دیے ہیں آئندہ تیس روز میں ایم ڈی اے کا رقبہ ٹرانسفر نا کیا گیا تو منصوبہ کو دوبارہ سیل کر دیا جائے گا،قسور عباس نے مزید بتایا کہ وہ پندرہ روز سے چھٹی پر تھے اور موقف اختیار کیا کہ ان کی غیرموجودگی میں ڈی سیل کیا گیا ہے۔کالونی انتظامیہ کے مطابق جتنا رقبہ فروخت کیا گیا ہے تمام لوگوں کو قبضہ دیا جائے گا اور ایم ڈی اے سے با ضابطہ منظوری لی جائے گی۔