لیاقت پور ‘ نہریں بدستور بند کسانوں کا پھر دھرنا ‘ نعرے بازی اسسٹنٹ کمشنر سے مذاکرات
لیاقت پور(تحصیل رپورٹر)محکمہ انہار لیاقت پور کی طرف سے نہروں کی بلا جواز بندش سے ستائے کسانوں نے ایک (بقیہ نمبر31صفحہ6پر )
ہفتہ میں دوسری مرتبہ احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے دھرنا دے دیا۔تفصیل کے مطابق عباسیہ کے درجنوں چکوک کو پانی فراہم کرنے والی نہروں تھری آر،ون آر ،ون ایل اور سکس آر شامل کو غیر قانونی وارہ بندی کا بہانا بنا کر ہیڈ 42 کے مقام سے بند کر دیا جاتا ہے، جس کی وجہ سے عباسیہ کے درجنوں چکوک کے کاشتکاروں کی ہزاروں ایکڑ فصلیں تباہ ہو رہی ہیں، زیر زمین پانی کڑوا ہونے کی وجہ سے جہاں فصلوں کا نقصان ہو رہا ہے وہاں زمینیں بھی بنجر ہو رہی ہیں، چند دن قبل بڑی تعداد میں عباسیہ کے مختلف چکوک سے تعلق رکھنے والے کاشتکاروں نے پریس کلب(ر)لیاقت پور کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا تھا، ایکسین محکمہ انہار کی وارہ بندی ختم کرنے اور پانی فراہمی کے وعدے پر احتجاج ختم کر دیا گیا تھا لیکن دوسرے روز ہی دوبارہ مذکورہ نہروں کو بند کر دیا گیا، آج ان چکوک کے سینکڑوں کاشتکاروں نے ٹرالیاں لگا کر ریسٹ ہاوس روڈ بلاک کردی اور پریس کلب(ر) لیاقت پور کے سامنے دوبارہ دھرنا دے دیا، کاشتکاروں نے محکمہ انہار کے افسروں کے خلاف شدید نعرہ بازی کی اس موقع پر محکمہ انہار کا عملہ و افسران اپنے دفاتر سے غائب ہو گئے، اسسٹنٹ کمشنر لیاقت پور محمد شکیب سرور نے موقع پر پہنچ کر کسانوں سے مذاکرات کیئے اور ان کے مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی کروائی کاشتکاروں نے اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر کو بتایا کہ ان کی مذکورہ نہروں پر سالانہ پانی منظور شدہ ہے اور زیر زمین پانی کڑوا ہونے کے بنا پر وارہ بندی ممنوع قراردی گئی ہے لیکن محکمہ انہار کے کرپٹ افسران و اہلکاران کاشتکاروں کو بلیک میل کر کے ان کی حق تلفی کر رہے ہیں فصلوں کی بوائی کے موقع پر نہروں کو بند کر دیا جاتا ہے،پہلے کپاس کی بوائی کے موقع پر نہریں بند رکھی گئیں جس کی وجہ سے انہوں نے مہنگے داموں ڈیزل خرید کر کپاس کی فصل کاشت کی جبکہ اب چاول کی کاشت کا موقع ہے تو بھی نہریں بند کر کے ان کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے