چین چاند کے مدار میں ریڈیائی دوربینوں والے سیٹلائٹ روانہ کرے گا !
چین کی جانب سے چاند کے مدار میں بھیجے جانے والے سیٹلائٹ میں ایک مرکزی اور آٹھ چھوٹے سیٹلائٹ ہوں گے جو چاند کے گرد مدار میں بھیجے جائیں گے، جن سے چینی حکام کے مطابق کائنات میں انتہائی بعید ترین ریڈیائی سگنلوں کو دیکھنا ممکن ہوگا۔ اس کے لیے چھوٹی دوربینوں کا ڈیٹا مرکزی دوربین تک جائے گا۔ اس کے بعد وہاں ڈیٹا جمع ہوکر زمین کی جانب بھیجا جائے گا۔
چائنا نیشنل سپیس ایڈمنسٹریشن (سی این ایس اے) سے وابستہ زیولائی چین کا کہنا ہے کہ چاند پر رصدگاہ بنانے سے بہتر ہے کہ آلودگی سے پاک قمری مداروں میں دوربینی سیٹلائٹ روانہ کیے جائیں۔ انہیں بنانا کم خرچ اور یہ سادہ طریقہ بھی ہے۔
اس منصوبے کا نام "طویل طولِ موج سے فلکیاتی دریافت" یا ہونگ مینگ پروجیکٹ رکھا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق قمری دوربینیں زیادہ گہرائی سے کائنات کے ان دیکھے گوشے دیکھ سکیں گی، یوں ہمارے علم میں پیش بہا اضافہ ہوگا۔ زمین میں فضا، اور دیگر آلودگی کی وجہ سے یہ ریڈیائی مشاہدہ ممکن نہیں ۔یہی وجہ ہے کہ چاند ان کے مشاہدے کی ایک بہترین جگہ ہے۔
ماہرین کے مطابق توقع ہے کہ اس سے قدیم ترین ان ریڈیائی امواج کو سمجھنے میں مدد ملے گی جو عین بگ بینگ کے بعد نمودار ہوئی تھیں۔ واضح رہے کہ چینی ماہرین نے دو تجرباتی سیٹلائٹس لونگیجیان اوّل اور دوم پر اس کے تجربات بھی کئے ہیں، لیکن اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ منصوبہ کس طرح پایہ¿ تکمیل کو پہنچتا ہے۔