مسلم ممالک خلیج کی کشیدگی دور کرانے کے لیے کردار ادا کریں:نواز شریف

مسلم ممالک خلیج کی کشیدگی دور کرانے کے لیے کردار ادا کریں:نواز شریف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

آستانہ( مانیٹرنگ ڈیسک228 ایجنسیاں)وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ مسلم ممالک کو خلیج کی موجودہ کشیدگی دور کرانے کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔پاکستان کے تمام خلیجی ممالک سے برادرانہ تعلقات ہیں ،مسلم ممالک پاکستان کی ہم آہنگی کی کوششوں کے معترف ہیں افغانستان میں امن و استحکام پاکستان اور خطہ کی ترقی کے لیے اہم ہے، غیر مستحکم افغانستان کے اثرات پاکستان پر بھی پڑیں گے افغان حکومت کو امن وامان کی صورتحال بہتر بنانی چاہیے۔ افغانستان میں استحکام پاکستان کے مفاد میں ہے اس حوالے سے ہمارا موقف بڑا واضح اور دو ٹوک ہے وزیر اعظم نے شنگھائی تعاون تنظیم کے دو روزہ اجلاس میں شرکت کے لیے قازقستان کے دارالحکومت آستانہ آتے ہوئے دوران پرواز صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ خلیجی ممالک کا آپس میں جو بحران چل رہا ہے اس کے حل کے لیے مسلم امہ کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔اپکستان اس معاملہ کو سلجھانے کے لیے سفارتی سطح پر کردار ادا کرے گا۔ پاکستان کے سعودی عرب کے ساتھ بھی تعلقات اہم ہیں قطر کیساتھ بھی اورایران کے ساتھ بھی اہم ہیں اس لیے پاکستان سفارتی سطح پر اپنی بھر پور کوشش کرے گا کہ تمام ممالک میں جو تنازعات ہیں ان کو حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے،نجی ٹی وی کے مطابق طیارے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ افغانستان پر پاکستان کا مؤقف بڑا واضح اور دو ٹوک ہے ٗافغانستان میں استحکام پاکستان کے مفاد میں ہے، اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کیخلاف استعمال نہیں ہونے دینگے۔ نواز شریف نے کہا کہ افغان حکومت کو امن و امان کی صورتحال بہتر بنانی چاہئے جبکہ مسلم ممالک کو خلیج کی موجودہ کشیدگی دور کرانے کے لئے کردار ادا کرنا چاہئے۔وزیراعظم محمد نواز شریف کاشنگھائی تعاون تنظیم ( ایس سی او) کی سٹیٹ کونسل کے سربراہان کے 17 ویں دو روزہ اجلاس میں شرکت کیلئے آستانہ پہنچنے پر قازقستان کے نائب وزیرخارجہ عاقل بیگ کمال دینوف اور دیگر اعلیٰ حکام نے پرتپاک خیرمقدم کیا۔وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز ،وزیر تجارت خرم دستگیر اور وزیر مملکت برائے پٹرولیم جام کمال ان کے ساتھ ہیں۔ ایس سی او سربراہ اجلاس کے موقع پر قازقستان میں بین الاقوامی نمائش "انٹرنیشنل ایکسپو 2017 " بھی ہو گی جس میں پاکستان سمیت 100سے زیادہ ممالک شرکت کریں گے۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف اس نمائش کی افتتاحی تقریب میں بھی شرکت کریں گے آستانہ میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے موقع پر پاکستان اس تنظیم کا مکمل رکن بن جائے گا۔ پاکستان 2005ء سے اس تنظیم کا مبصر رہا ہے اور اس نے 2010ء میں اس تنظیم کی مکمل رکنیت کی درخواست دی تھی ۔ پاکستان کو مکمل رکنیت دینے کا اصولی فیصلہ 2015ء میں روس کے شہر اوفا میں ہونے والے ایس سی او ہیڈز آف سٹیٹ کے اجلاس میں کیاگیا۔ ہیڈز آف سٹیٹ کونسل شنگھائی تعاون تنظیم کا اعلیٰ ترین فیصلہ ساز ادارہ ہے جس کااجلاس ہر سال ہوتا ہے ۔ اس کا گزشتہ اجلاس ازبکستان کے شہر تاشقند میں ہواتھا۔ واضح رہے کہ پاکستان کے شنگھائی تعاون تنظیم کے دیگر رکن ممالک کے ساتھ گہرے تاریخی ، ثقافتی، اقتصادی روابط موجود ہیں۔ یہ دوروزہ اجلاس آج ختم ہو گا۔وزیر اعظم محمد نوازشریف نے قازقستان کے صدر نور سلطان نذر بایوف سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات سمیت مختلف امورپرتبادلہ خیال کیا گیا وزیر اعظم نے قازقستان کے صدر کو ایس سی او سربراہ اجلاس کی میزبانی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ قازقستان کے ساتھ توانائی اور مواصلاتی رابطوں کے شعبوں میں مضبوط تعاون چاہتے ہیں ٗوزیر اعظم نے قازقستان کے ساتھ انسانی وسائل کی ترقی کے شعبے میں تعاون کے عزم کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کے فروغ کی ضرورت ہے۔وزیراعظم محمد نواز شریف نے قازقستان کے صدر نور سلطان بائیوف سے ملاقات میں دوطرفہ تعلقات علاقائی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال اور باہمی روابطہ بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا، دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی اس ملاقات میں وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اور قازقستان دونوں براداننہ ممالک ہیں جن کے درمیان قائم روابطہ کو توانائی تجارت اور مواصلاحتی رابطوں سمیت مختلف شعبوں میں ن و سعت دینے کی ضرورت ہے اور ہم کوشاں ہیں کہ باہمی روابطہ و تعاون مضبوط سے مضبوط اور دوستی مزید گہری ہوجائے تاکہ دونوں ممالک کے عوام باہمی روابطہ سے مستفیدہو سکیں، وزیراعظم نے قازقستان کے ساتھ انسانی و سائل کی ترقی کے شعبے میں بھی تعاون کے عزم کا اظہار کیا اور قازقستان کے صدر کو ایس سی او اجلاس کی میزبانی پر مبارک باد دیتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ اجلاس خطے کے عوام کی اقتصادی خوشحالی و تعاون میں معاون ثابت ہو گا، نور سلطان بائیوف نے وزیراعظم کے عزم کو سراہا اور ان کو یقین دلایا کہ وہ باہمی روابطہ کو مزید تقویت و وسعت دینے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں، گے، وزیراعظم محمد نواز شریف نے پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور مصنوعات و خدمات کی آزادانہ نقل و حمل میں سہولت کیلئے تجارتی پالیسیوں میں مناسبت اصلاحات لانے کیلئے مل کر کام کرنے کی پیشکش کی ہے ۔ وہ ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف سے ملاقات میں گفتگو کررہے تھے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو ازبکستان کے ساتھ اپنے قریبی دوستانہ اور برادرانہ تعلقات پر فخر ہے کیونکہ دونوں ممالک مشترکہ تاریخ، عقیدے اور ثقافت کے مضبوط بندھن میں جڑے ہوئے ہیں پاکستان دوطرفہ تعلقات کو باہمی مفید تعاون کی بنیاد پر نئی بلندیوں تک لے جانے کا خواہاں ہے۔ ازبکستان متاثر کن سالانہ اقتصادی نمو اور وسیع توانائی وسائل کا حامل ہے جبکہ پاکستان کی وسیع صنعتی و زرعی بنیاد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی و معاشی تعاون کو وسعت دینے کیلئے مثالی ماحول فراہم کرتی ہے۔ دونوں ممالک تجارت، سرمایہ کاری اور مصنوعات و خدمات کے آزادانہ بہاؤ میں سہولت کیلئے تجارتی پالیسیوں میں مناسبت اصلاحات لانے کیلئے مل کر کام کریں۔ وزیراعظم میاں محمد نوازشریف سے ترک صدر طیب اردوان نے ٹیلی فون پررابطہ کیا ہے، جس میں قطر کے حوالے سے خلیجی ممالک سے متعلق امور پر بات چیت ہوئی ہے۔وزیر اعظم نواز شریف دو روزہ دورے پر قازقستان کے دار الحکومت آستانہ میں موجود ہیں ٗوہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔وزیراعظم نوازشریف نے آستانہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سفارتی سطح پر معاملات حل کرانے کی کوشش کریگا ٗپاکستان کیلئے سعودی عرب، قطر اور ایران سب کیساتھ تعلقات اہم ہیں۔وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ پاکستان خلیجی ملکوں کے تعلقات بہتر کرنے میں ثالثی کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
وزیر اعظم نواز شریف