سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک نے درجنوں قطری شہریوں پربھی پابندی لگادی، وجہ ایسی کہ عرب دنیا میں نیا ہنگامہ کھڑا ہوگیا
ریاض (ڈیلی پاکستان آن لائن ) سعودی عرب اور اتحادی ممالک نے قطری شخصیات اور اداروں پر پابندی لگا دی ۔ ان میں بیشتر شخصیات اور اداروں کا تعلق قطر سے ہے
”العربیہ “ کے مطابق سعودی عرب، مصر، متحدہ عرب امارات اور بحرین نے مشترکہ طور پر 59 شخصیات اور 12 اداروں پر دہشت گردی کے لئے سرمایہ اور قطر سے امداد لینے کا الزام عاید کرتے ہوئے پابندی عائد کر دی ۔دہشت گرد قرار دیئے جانے والی شخصیات میں سے نمایاں نام سخت گیر علامہ یوسف القرضاوی کا ہے۔ ان کے ساتھ دیگر اہم شخصیات میں مصری شہری محمد اسلامبولی، قطری۔مصری عالم دین وجدی عبدالحمید محمد غنیم اور اخوان المسلون کے رکن طارق عبدالموجود ابراہیم الزمر شامل ہیں۔
سعودی عرب سے دہشت گرد قرار پانے والوں میں عبداللہ محمد سلیمان المحیسنی نمایاں نام ہیں۔ المحیسنی پر شامی انتہا پسندوں کے لئے کھلے عام قطری اور دوسری خلیجی ریاستوں سے فنڈ جمع کرنے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔
فہرست میں لیبیا کے جن 5افراد کو دہشت گرد قرار دیا گیا ہے ان میں سب سے اہم نام عبدالحکیم بلحاج کا ہے۔ بلحاج لیبیا کے سابق اسلامی کمانڈر ہیں۔
جمعہ کو جاری ہونے فہرست میں 12 ایسے اداروں اور انجمنوں کے نام بھی شامل ہیں جن پر دہشت گردوں کے لئے روپیہ پیسہ جمع کرنے یا انہی مذموم مقاصد کے لئے سرمایہ دینے کا الزام تھا۔ ان میں قطر کا سرکردہ خیراتی ادارہ قطر چیرٹی، دوحہ ایپل کمپنی [انٹرنیٹ اینڈ ٹکنالوجی سپورٹ کمپنی]، قطر رضاکار سینٹر، شیخ عید آل ثانی چیرٹی فاونڈیشن [عید چیرٹی] اور شیخ آل ثانی بن عبداللہ فاونڈیشن برائے انسانی خدمات کے نام نمایاں ہیں۔
