فیس بک پر انتظامیہ کی کرپشن بے نقاب کرنے پر زرعی یونیورسٹی فیصل آباد نے3طلبہ کو برخاست کردیا

فیس بک پر انتظامیہ کی کرپشن بے نقاب کرنے پر زرعی یونیورسٹی فیصل آباد نے3طلبہ ...
فیس بک پر انتظامیہ کی کرپشن بے نقاب کرنے پر زرعی یونیورسٹی فیصل آباد نے3طلبہ کو برخاست کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

فیصل آباد(امجد بخاری) سوشل میڈیا پر یونیورسٹی انتظامیہ اور سٹاف کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے کے الزام میں زرعی یونیورسٹی فیصل آباد نے 3طلبہ کو برخاست کردیا ہے۔ مذکورہ طلبہ نے الزامات کی تردید کردی جبکہ یو اے ایف کے دیگر طلبہ و طالبات نے انتظامیہ کے رویے کو ظالمانہ اقدام قرار دیا ہے۔

الطاف حسین کے ریڈوارنٹ، ایف آئی اے نے انٹرپول سے رابطہ کر لیا
تفصیلات کے مطابق زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کی ڈسپلنری ایڈوائزری کمیٹی نے محمد اسفندر یار جاوید، ایم ایس اگرونومی پلانٹ بریڈنگ اینڈ جنیٹکس کے طالب علم زبیر اقبال اور ایم ایس منیجمنٹ سائنسز کے طالبِ علم غلام جیلانی کو مبینہ طور پر یونیورسٹی کو بدنام کرنے اور ادارے کی سرگرمیوں کے بارے دوسروں کو گمراہ کرنے کے الزام میں تین طلباءکا داخلہ منسوخ کردیا ہے۔

مذکورہ طلبہ روزنامہ یو اے ایف کے نام سے فیس بک پر پیج چلا کر یونیورسٹی میں طلباءکے استحصال، بدانتظامیوں  اور کرپشن کے حوالے سے انتظامیہ، خاص طور پر وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار احمد خان پر کڑی تنقید کے ساتھ ساتھ آئے روز نئے اسکینڈلز منظر عام پر لاتے تھے۔

یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق یونیورسٹی میں ایسے بہت کم طلباءہیں جن کو اردو لکھنا آتی ہے اور چونکہ پیج کی تمام پوسٹس اردو میں ہوتی ہیں لہذا انتظامیہ کو انہی تین طلباء پر شک تھا کیونکہ یہ تینوں اردو لکھنا جانتے ہیں۔6 جون کو جاری ہونے والے برطرفی کے نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ یہ کارروائی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس ریگولیشنز 1978ءکی شق نمبر چار کے تحت کی گئی ہے۔نوٹس میں یہ بھی درج ہے کہ یونیورسٹی قوانین کے تحت طلباء 30 دن کے اندر وائس چانسلر کو اپیل کرنے کا حق رکھتے ہیں۔


برخاست ہونے والے ایک طالب علم نے روزنامہ پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں اور وہ ایسے کسی بیج کے ایڈمن نہیں۔سمجھے بلا کر پوچھ گچھ کی گئی تو میں نے بتایا کہ میں ایسا کوئی بیج نہیں چلاتا، اگر آپ کے پاس کوئی ثبوت ہیں تو دکھائیں۔ کمیٹی نے کہا کہ اگر آپ پیچ نہیں بھی چلاتے تو اس کی پوسٹس لائک اور شئیر تو کرتے ہیں ۔ بس اسی بات کو بنیاد بنا کر مجھے برطرف کر دیا گیا۔ یہ طلباءکے ساتھ سراسر زیادتی ہے۔

یونیورسٹی کے دیگر طلبہ نے بھی اس انتظامیہ کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ فیس بک پیچ نے اپنے طور پر کوئی بھی الزام نہیں لگایا بلکہ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر چلنے والی خبروں کو اپنی وال پر شیئر کیا، یہ پیج طلبہ و طالبات میں بے حد مقبول تھا اور اس کے ذریعے سے یونیورسٹی کی کرپشن کے میگا سیکنڈلز اور طلبہ وطالبات کی تذلیل کی خبریں ملتی تھیں، یونیورسٹی انتظامیہ اس پیج سے خوف زدہ تھی اور وہ اس کے خلاف کارروائی کے لئے نت نئے حربے استعمال کر رہی تھی، طلبہ و طالبات نے برخاست کئے جانے والے تینوں طلبہ کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ اپنی کرپشن کو چھپانے کے لئے ایسے اقدامات کر رہی ہے۔

مزید :

فیصل آباد -