ثابت کردیا نواز شریف ہی لندن فلیٹس کے مالک ہیں ، نیب ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل

ثابت کردیا نواز شریف ہی لندن فلیٹس کے مالک ہیں ، نیب ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 اسلام آباد(سٹاف رپورٹر228مانیٹرنگ ڈیسک) شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے حتمی دلائل کے دوران کہا کہ شواہد سے ثابت کردیا کہ لندن فلیٹس کے مالک نواز شریف ہیں جبکہ قطری خط کے حوالے سے دفاع بھی ان کا اپنا ہے جسے غلط ثابت کر چکے ہیں۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نیب کی جانب سے دائر ریفرنس کی سماعت کررہے ہیں جبکہ سابق وزیراعظم نواز شریف عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔سماعت کے آغاز پر بجلی کی بندش کے باعث وقفہ کیا گیا جس کے بعد نواز شریف عدالت سے واپس روانہ ہوگئے۔ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب مظفر عباسی نے کہا کہ ریکارڈ پر نہیں کہ اختر ریاض راجہ یا واجد ضیاء کی نوازشریف سے دشمنی ہو اور ان دونوں کی رشتہ داری ہونا مسئلہ نہیں ہے۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے کہا کہ نواز شریف کے لندن فلیٹس 1993 سے ان کے ہیں یہ لندن فلیٹ کی ملکیت سے انکاری بھی نہیں ۔مظفر عباسی نے کہا کہ مریم نواز نے ٹرسٹ ڈیڈ اصل بتا کر جے آئی ٹی میں دی جبکہ ریڈلے کی رپورٹ میں اسے خود ساختہ اور جعلی قرار دیا گیا جب کہ ملزمان نے عدالت میں کوئی ٹرسٹ ڈیڈ نہیں دی۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ نواز شریف کے بطور وزیراعظم قوم سے خطاب میں کہا تھا کہ کرپشن سے جائیداد بنانے والا جائیداد اپنے نام پر نہیں رکھتا اور ان کا یہ بیان بطور ثبوت استغاثہ کی طرف سے عدالت میں پیش کیا گیا۔سردار مظفر عباسی نے کہا کہ ہمارا کیس بھی یہی ہے کہ نواز شریف نے اپنے بچوں کے نام جائیداد بنائی، پبلک آفس ہولڈر کرپشن کے پیسے سے جائیداد بناتا ہے تو اپنے نام پر نہیں رکھتا۔ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب کے مطابق سامبا بینک کا خط مریم نواز کو لندن فلیٹس کی بینیفشل مالک ہونے سے جوڑتا ہے جب کہ موزیک فونیسکا کے خطوط مریم نواز کے بینفشل آنر ہونے کے ناقابل تردید دستاویزی شواہد ہیں۔دوسری طرف احتساب عدالت نے مدت توسیع کیلئے سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں حتمی دلائل جاری ہیں ۔العزیزیہ ریفرنس میں تفتیشی افسران کا بیان قلمبند ہونا ہے،9جون کو احتساب عدالت کا وقت ختم ہورہا ہے ‘ابھی گواہان باقی ہیں‘نیب ریفرنسز کا فیصلہ 9جون تک نہیں ہوسکتا،وقت بڑھایا جائے۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کو شریف خاندان کیخلاف نیب ریفرنسز کے معاملے پر احتساب عدالت نے سپریم کورٹ کو مدت توسیع کیلئے خط لکھ دیا۔خط میں کہا گیا کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں حتمی دلائل جاری ہیں ،العزیزیہ ریفرنس میں تفتیشی افسران کا بیان قلمبند ہونا باقی ہے۔خط کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ 9جون کو احتساب عدالت کا وقت ختم ہورہا ہے اور ابھی گواہان باقی ہیں، اس لئے نیب ریفرنسز کا فیصلہ 9جون تک نہیں ہوسکتا،وقت بڑھایا جائے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے نیب ریفرنسز میں اس سے پہلے بھی 2 مرتبہ وقت بڑھایا ہے۔

مزید :

صفحہ اول -