کپاس کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کیلئے اقدامات ناگزیر

      کپاس کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کیلئے اقدامات ناگزیر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(سٹی رپورٹر)ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ کپاس کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے پودوں کی سفارش کردہ تعداد، چھدرائی، جڑی بوٹیوں کی تلفی، بیماریوں کا تدارک، ضرررساں کیڑوں کا انسداداور فصل کی بروقت آبپاشی وغیرہ بہت اہم مراحل ہیں۔ کپاس کی کاشت کے بعد چھدرائی کا عمل بہت ضروری ہے۔ اچھی اور معیاری پیداوار کے حصول کیلئے قطاروں اورپودوں کاسفارش کردہ درمیانی فاصلہ برقرار رکھنا بہت ضروری ہے تاکہ پودے جگہ کی مناسبت سے بڑھوتری کر سکیں۔ کپاس کی بہتر پیداوار کیلئے پودوں کی فی ایکڑ تعداد 17 ہزار سے23 ہزار رکھی جائے اور مطلوبہ تعداد حاصل کرنے کیلئے پودوں کا درمیانی فاصلہ9انچ تا12 انچ رکھا جائے۔ اگر پودوں کی تعداد زیادہ ہو تو پودوں کا قد بہت زیادہ ہو جاتا ہے اور پھل دار شاخیں کم بنتی ہیں یا ان کا سائز چھوٹا رہ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ پودوں کے نچلے حصوں تک روشنی نہیں پہنچتی اور سپرے بھی بہتر طور پر نہیں ہوسکتی۔ اگر پودوں کی تعداد کم ہو تو فی ایکڑ پیداوار بھی کم ہوجاتی ہے لہذا پودوں کی مناسب تعداد پوری کرنے کیلئے چھدرائی کا بروقت عمل انتہائی ضروری ہے۔ چھدرائی کا عمل بوائی سے 20 تا 25 دن کے اندر مکمل کر لیا جائے۔پہلی چھدرائی اس وقت کی جائے جب پودوں کا قد6 انچ ہو اور دوسری چھدرائی اس وقت کی جائے جب پودوں کا قد 12 انچ تک ہوجائے۔
چھدرائی کا مقصد ایک تو پودوں کی تعداد پوری کرنا اور ان کا درمیانی فاصلہ یکساں رکھنا ہے اس کے علاوہ دوسرا مقصد کھیت میں صرف صحت مند پودے رکھے جائیں اور کمزور یا بیمار پودے کھیت سے نکال دئیے جائیں۔ چھدرائی کے بعد جڑ ی بو ٹیوں کی تلفی بھی بہت ضروری ہے۔ کپاس کی فصل میں جڑی بوٹیوں کی بہتات کی وجہ سے فی ایکڑ پیداوار میں 50 فیصد تک کمی ہوجاتی ہے۔کھیت میں جڑی بوٹیاں اگ آنے کی وجہ سے کپاس کی فصل میں نمی کی کمی ہوتی ہے،پودوں کو خوراکی اجزاء کم ملتے ہیں اور یہ جڑی بوٹیاں نقصان دہ کیڑوں اور بیماریوں کی پناہ گاہ کے علاوہ ان کے پھیلاؤ کاکام کرتی ہیں۔ خاص طور پر یہ کپاس کی پتہ مروڑ وائرس، سفید مکھی، سبز تیلا اور ملی بگ کے پھیلاؤ کا باعث بنتی ہیں۔ کپاس کی جڑی بوٹیوں میں اٹ سٹ، لمب، مدھانہ گھاس، جنگلی چولائی، لہلی، قلفہ، تاندلہ، ہزار دانی اور ڈیلا وغیرہ اہم ہیں۔ فصل کو نقصان سے بچانے کے لیے جڑی بوٹیوں کی تلفی کا مناسب بندوبست کرنا چاہیے اس کے لیے ضروری ہے کہ زمین کی تیاری کے وقت پچھلی فصل کی باقیات کو مکمل طور پر ختم کیا جائے۔ اس کے لیے روٹاویٹر اور مٹی پلٹنے والا ہل چلایا جائے تو بہت حد تک جڑی بوٹیوں کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے کپاس کی فصل میں کاشت کے 45 تا 50 دن کے اندر حسب ضرورت ایک یا دو دفعہ خشک گوڈی کی جائے یا ٹریکٹر کی مدد سے لائنوں کے درمیان ہل چلائے جائیں تو جڑی بوٹیوں کو موثر طور پر تلف کیا جاسکتا ہے

مزید :

صفحہ آخر -