چاند گرہن کے بعد سورج گرہن لیکن یہ کب ہوگا اور پاکستان میں کیا منظر ہوگا؟
کراچی(ویب ڈیسک) انگلی کے چھلے کی شکل کا سورج گرہن Annular Solar Eclipse رواں ماہ 21 جون کو ہوگا۔دنیا میں انگلی کے چھلے کی شکل کا سورج گرہن رواں ماہ 21 جون کو ہوگا جب چاند زمین اور سورج کے مابین کچھ اس طرح سے حائل ہوگا کہ سورج چاند کی پشت سے محض ایک چھلے کی مانند نظر آئے گا اور پاکستان سمیت دنیا کے جن ممالک میں یہ سورج گرہن مکمل طور پر نظر آئے گا وہاں دن کے اجالے میں شام کی مانند تاریکی ہوجائے گی۔
کراچی اور حیدرآباد سمیت پاکستان کے شہروں اور قصبوں میں یہ منظر کہیں جزوی اور کہیں مکمل طور پر دیکھا جاسکے گا، کراچی میں جزوی سورج گرہن کے باوجود صبح 10:59:30 پر شام کی مانند اندھیرا ہوگا، پاکستان میں اس سورج گرہن کا آغاز گوادر اور پسنی سے ہوگا اور یہ سندھ کے بعد پنجاب کے سرحدی علاقے رخصت لیتا ہوا بھارت میں داخل ہوجائے گا۔
اس سورج گرہن کو چھلا نما سورج گرہن یا Annular solar Eclipse کہا جاتا ہے ۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق معروف فلکیاتی سائنسدان اور جامعہ کراچی کے انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس اینڈ پلانیٹری آسٹروفزکس کے سابق ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر شاہد قریشی کے مطابق یہ سورج گرہن پاکستان سمیت افریقہ اور ایشیاءکے کئی ممالک سے دیکھا جا سکے گا یہ گرہن کچھ علاقوں میں “چھلا نما” دکھائی دے گا چھلے نما سورج گرہن سوڈان، اریٹیریا، ایتھوپیا، یمن، سعودی عرب، اومان، پاکستان، بھارت، چین اور تائیوان کے کچھ علاقوں میں نظر آئے گا جبکہ جزوی گرہن ان ممالک کے علاوہ ان کے شمال اور جنوب کے کئی ممالک سے دیکھا جا سکے گا۔
پروفیسر ڈاکٹر شاہد قریشی کے مطابق عالمی اعتبار سے اس گرہن کی ابتداء21 جون کو گرینچ وقت کے مطابق صبح 3 بج کر 45 منٹ اور 54 سیکنڈ پر ہو گی اور گرہن اسی وقت کے مطابق 9 بج کر 33 منٹ اور 57 سیکنڈ پر اختتام پذیر ہو گا، چھلا نما سورج گرہن سب سے پہلے سوڈان کے جنوبی علاقوں میں دکھائی دے گا جب وہاں سورج طلوع ہو رہا ہو گا تاہم ان علاقوں میں چھلا نما گرہن کا دورانیہ زیادہ سے زیادہ صرف 70 سیکنڈ تک ہوگا۔
پاکستان میں اس چھلا نما سورج گرہن کی ابتداءطلوع فتاب کے کئی گھنٹے کے بعد سب سے پہلے بلوچستان کے جنوب مغربی علاقوں گوادر اور پسنی کے گرد و نواح سے ہو گی ان علاقوں میں جزوی گرہن کی ابتداءپاکستانی وقت کے مطابق صبح 9 بج کر 20 منٹ پر ہو گی۔
گوادر میں گرہن 10 بج کر 48 منٹ اور 40 سیکنڈ پر چھلا نما شکل اختیار کرے گا جو 26 سیکنڈ تک رہے گا اور پھر جزوی شکل اختیار کر کے 12 بج کر 32 منٹ پر ختم ہو گا ان علاقوں میں چھلا نما سورج گرہن سب سے زیادہ 38 سیکنڈ تک درگ کے قریب ایک مقام سے دیکھا جا سکے گا جہاں اس کی ابتداء10 بج کر 50 منٹ اور 17 سیکنڈ پر ہوگی۔
پاکستان کے بڑے شہروں میں چھلا نما سورج گرہن سب سے طویل سکھر میں 33 سیکنڈ کے لیے ہوگا جس کا دورانیہ 11:07:25 سے 11:07:58 تک ہوگا، لاڑکانہ میں 26 سیکنڈ(11:05:43 سے 11:06:09) تک ہو گا جبکہ صوبہ پنجاب کے مغربی سرحدی علاقے کمہاروالا ٹبہ میں یہ چھلا نما سورج گرہن 33 سیکنڈ کے لیے (11:19:43 سے 11:20:16) تک جلوہ دکھا کر پاکستان سے رخصت ہو کر بھارت میں داخل ہو جائے گا۔
ڈاکٹر شاہد قریشی کے مطابق پاکستان کے بڑے شہروں میں جہاں جزوی سورج گرہن دکھائی دے گا ان میں کراچی میں 09:26:23 پر سورج گرہن شروع ہوگااور اس کی انتہائی مقدار 93.6 فیصد 10:59:30پر ہوگی اورکراچی میں اس کا اختتام 12:46:39پر ہوگا اسی طرح حیدرآباد میں 09:27:08 پر سورج گرہن کا آغاز ہوگا اور 91.5فیصد انتہائی مقدار 11:03:25پر ہوگی جبکہ اختتام 12:51:06پر ہوگا۔
مزید براں کوئٹہ میں گرہن کا آغاز صبح 09:35:15 پو ہوگا جبکہ 87.7فیصد انتہائی مقدار 11:06:48 پر ہوگی اور اختتام 12:49:44 پر ہوگا پشاور میں سورج گرہن 09:48:37 پر ہوگا انتہائی مقدار 79.4فیصد 11:21:44پر ہوگی جبکہ اختتام 13:02:10 پر ہوگا۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سورج گرہن 09:50:27 پر شروع ہوگا 82فیصف انتہائی مقدار صبح 11:25:04پر ہوگی جبکہ اختتام 13:06:18پر ہوگا علاوہ ازیں مظفر آباد گرہن 09:52:10 پر شروع ہوگا انتہائی مقدار 80فیصد 11:26:39پر ہوگی اور اختتام 13:07:07پر ہوگا پاکستان کے ان بڑے شہروں میں جزوی سورج گرہن کی مقدار سب سے زیادہ کراچی میں ہو گی جہاں 10:59:30 پر لگ بھگ شام کی مانند اندھیرا چھا جائے گا تاہم اس زیادہ اندھیرارحیم یار خان ،شکار پور،شہزاد کوٹ،جیکب آباد،دادو،تربت،بہاولپور اورمارہ، بہاولنگر،خضدار،وہاڑی اورپاک پتن میں ہوگا شہروں میں کہیں بھی انتہائی مقدار 94 فیصد سے کم نہیں ہے۔
واضح رہے کہ سورج کا زمین سے اوسط فاصلہ 15 کروڑ 17 لاکھ 50 ہزار کلومیٹر ہے جبکہ چاند کا فاصلہ صرف 3 لاکھ 84 ہزار 4 سو کلومیٹر ہے جو گھٹ کر کم سے کم 3 لاکھ 55 ہزار کلومیٹر اوربڑھ کر زیادہ سے زیادہ 4 لاکھ 5 ہزار کلومیٹر تک ہوتا ہے سورج کی چوڑائی یا diameter چودہ لاکھ کلومیٹر ہے اور چاند کی چوڑائی صرف ساڑھے تین ہزار کلومیٹر ہے مگر سورج کے زیادہ فاصلے اور چاند کے کم فاصلے کی وجہ سے ہمارے آسمان پر دونوں کا حجم لگ بھگ برابر دکھائی دیتا ہے جب چاند زمین سے قریب ترین ہو تو یہ سورج سے تھوڑا بڑا دکھائی دیتا ہے اور مکمل سورج گرہن کے دوران سورج کو مکمل طور پر ڈھانپ لیتا ہے۔
البتہ جب چاند کا زمین سے فاصلہ تقریبا” اوسط یا اس سے زیادہ ہو تو سورج گرہن کے دوران چاند سورج سے چھوٹا دکھائی دینے کی وجہ سے سورج کو مکمل طور پر ڈھانپ نہیں پاتا اور سورج چاند کے کناروں سے چھلکتا ہوا دکھائی دینے کی وجہ سے ایک “چھلے” یا RING کی طرح نظر آتا ہے جسے ANNULAR SOLAR ECLIPSE کہتے ہیں۔