غیرت کے نام پر قتل، علما میدان میں آگئے بڑااعلان کردیا

غیرت کے نام پر قتل، علما میدان میں آگئے بڑااعلان کردیا
غیرت کے نام پر قتل، علما میدان میں آگئے بڑااعلان کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مانسہرہ(ڈیلی پاکستان آن لائن)ضلع لوئر کوہستان کے علما اور مذہبی اسکالرز غیرت کے نام پر قتل کے خلاف میدان میں آگئے اور اعلان کیا ہے کہ وہ کوہستانی معاشرے پر لگے اس بدنما داغ کے خلاف پولیس کی خصوصی مہم کا حصہ ہوں گے۔

علمائے کرام اور مذہبی عمائدین کی جانب سے یہ اعلان  پتن میں لوئر کوہستان کے ضلعی ہیڈکوارٹرز کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سلمان خان کی جانب سے بلائے گئےایک اجلاس میں کیاگیا، اس دوران علما نے ضلعی حکومت اور پولیس کی اس خصوصی کاوش کو بھی سراہا۔

ڈان نیوز کے مطابق اجلاس میں مولانا عبدالودود، مولانا امیز خان، مولانا دلدار احمد، مولانا کریم داد، مولانا حدیث خان، مولانا رضوان، مولانا اصرار، مولانا ظہر علائی اور مولانا عباس نے شرکت کی اور غیرت کے نام پر قتل اسلامی تعلیمات کے خلاف قرار دیا۔مولانا کریم داد  کے مطابق ' صرف شک کی بنیاد پر مرد اور عورت کا قتل گناہ عظیم ہے اور اس کے ذمہ دار سخت ترین سزا کے مستحق ہیں'۔

ڈی پی او کی جانب سے علما سے کہا گیا کہ وہ جمعہ کے خطبات اور دیگر پروگراموں میں اس مسئلے کو اجاگر کریں۔

خیال رہے کہ کوہستان میں کچھ سال قبل غیرت کے نام پر قتل کا ایک واقعہ پیش آیا تھا جو کوہستال ویڈیو اسکینڈل کے نام سے مشہور ہے۔ اس واقعہ میں پانچ لڑکیوں کو صرف اس لیے قتل کردیا گیا تھا کہ وہ شادی کی تقریب کے دوران ایک دولڑکوں کے رقص پر تالیان بجارہی تھیں۔

اس واقعے پرسپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیا تھا جب کہ پشاور کے سیشن جج نے 5 ستمبر 2019 کو کوہستان ویڈیو اسکینڈل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے 3 لڑکیوں اور 2 لڑکوں کو غیرت کے نام پر قتل کرنے والے 3 مجرموں کو عمر قید کی سزا سنادی۔