کورونا وائرس سے بچاﺅ کیلئے احتیاطی تدابیر، 9سالہ بچے کی ایسی مفید ایجا د جس نے اسے صدارتی ایوارڈ دلادیا
نیروبی(مانیٹرنگ ڈیسک) کینیا میں ایک 9سالہ بچے نے کورونا وائرس کا پھیلاﺅ روکنے کے لیے ایسی حیران کن ایجاد کر ڈالی کہ اسے صدارتی ایوارڈ سے نواز دیا گیا۔ انڈیا ٹائمز کے مطابق اس بچے کا نام سٹیفن واموکوتا ہے جو کینیا کے مغربی علاقے بنگوما سے تعلق رکھتا ہے۔ اس نے لکڑی سے ایک ایسا سٹرکچر بنایا ہے جس میں پاﺅں سے پیڈل دبا کر پانی اور صابن حاصل کرکے ہاتھ دھوئے جا سکتے ہیں۔ چونکہ اس سٹرکچر میں کسی بھی چیز کو ہاتھ لگانے کی ضرورت نہیں پڑتی چنانچہ کسی متاثرہ شخص کے ہاتھ دھونے سے بھی دوسروں کو وائرس منتقل ہونے کا خطرہ بالکل بھی نہیں ہو گا۔
رپورٹ کے مطابق اس سٹرکچر پرپانی کے لیے ایک گیلن نصب کیا گیا ہے اور لیکوئڈ صابن کے لیے ایک بڑی بوتل۔ پاﺅں سے پیڈل دبانے سے یہ گیلن او ربوتل آگے کی طرف جھک جاتے ہیں اور ان سے صابن اور پانی نکلنا شروع ہو جاتا ہے اور لوگ بغیر کسی چیز کو ہاتھ لگائے ہاتھ دھو سکتے ہیں۔ سی این این سے بات کرتے ہوئے سٹیفن کا کہنا تھا کہ ”میں نے انٹرنیٹ پر کھلونوں میں اس طرح موٹر فٹ کرتے ہوئے دیکھا تھا۔ میں نے اپنے باپ سے کہا کہ ہم یہ طریقہ استعمال کرتے ہوئے ہینڈواشنگ مشین بھی بنا سکتے ہیں۔ اگلے دن میں نے یہ مشین بنانی شروع کر دی اور جب میرے ڈیڈ کام سے واپس آئے تو انہوں نے کچھ کام کرنے میں میری مدد کی اور ہم نے یہ مشین تیار کر لی۔ “
سٹیفن کے والد جیمز واموکوتا نے سی این این کو بتایا کہ ”میرا بیٹا اکثر کہتا ہے کہ وہ بڑا ہو کر انجینئر بنے گا اور فیکٹریاں بنائے گا۔ اب میں کہہ سکتا ہوں کہ اس میں نئی ایجادات کرنے کی صلاحیت ہے اور مجھے اپنے بیٹے پر فخر ہے کہ اس نے اتنی کم عمر میں ایسی کارآمد چیز بنائی جو اس وباءکے دنوں میں بہت مفید ثابت ہو سکتی ہے۔“ رپورٹ کے مطابق کینیا کے صدر اوہورو کینیاٹا نے گزشتہ روز ایک تقریب میں مختلف شعبوں میں کارہائے نمایاں انجام دینے والے 68لوگوں کو صدارتی ایوارڈ دیئے، جن میں ایک سٹیفن بھی شامل تھا۔ واضح رہے کہ کینیا میں اب تک کورونا وائرس کے 2600کیس سامنے آ چکے ہیں اور 83اموات ہو چکی ہیں۔